• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حزب اللہ کو اسرائیل کی دھمکی پر ایران کا انتباہ

Updated: July 29, 2024, 10:19 AM IST | Agency | Tel Aviv /Tehran

مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ وسیع ہونے کا خطرہ، عالمی برادری نے تحمل کی اپیل کی۔

Israeli women wailing after 12 people were killed in Majdal Shams. Photo: INN
مجدل شمس میں ۱۲؍ افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی خواتین آہ و بکا کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

گولان کی  مقبوضہ پہاڑیوں پر واقع مجدل شمس میں سنیچر کی رات  راکٹ حملے میں   ۱۲؍ اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ میں حالات دھماکہ خیز ہوگئے ہیں۔ تل ابیب  جو فٹ بال گراؤنڈ پر حملے سے حواس باختہ ہے،  نے حزب اللہ کو اس کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے اوراسے’’قیمت چکانے‘‘ کیلئے تیار رہنے کی دھمکی دی  ہے۔  اس پر ایران نے تل ابیب کو ایسے کسی بھی اقدام سے باز رہنے کا انتباہ دیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اتوار کو  اپنا امریکی دورہ ہنگامی طور پر ختم کرکے اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ عالمی برادری نے  جنگ کا دائرہ وسیع ہونے کے اندیشوں کے بیچ طرفین سے تحمل کی اپیل کی ہے  جبکہ ناروے اور دیگر کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر لبنان سے نکل جانے کا مشورہ دیا ہے۔ اُدھر حزب اللہ نے مجدل شمس پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ ایران نے حزب اللہ کو دی گئی اسرائیلی  دھمکی  پر  سخت ردعمل کا اظہار کیا ہےا ورمتنبہ کیا ہے کہ تل ابیب  لبنان   میں خطرہ مول لینے سے باز رہے۔  ایرانی  وزارت خارجہ نے صہیونی ریاست کو آگاہ کیا  کہ لبنان میں فوجی مہم کے ’’غیر متوقع نتائج‘‘  برآمد ہوسکتے ہیں۔
 برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے مجدل شمس  میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوکہا ہے کہ ’’ہم جنگ کے مزید پھیلنے اور عدم استحکام کے اندیشوں سے فکرمند ہیں۔ ہمارا واضح مطالبہ ہے کہ حزب اللہ اپنے حملے بند کرے۔‘‘  اُدھر اسرائیل کے سابق فوجی جنرل اسحق برِک نے بھی اپنی ہی حکومت کو  تشددمیں  اضافہ سے باز رہنے کی تلقین کرتے ہوئےمتنبہ کیا ہے کہ’’اسرائیل کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا اور ملک تباہ ہوجائےگا۔ ہمیں جنگ کو فوراً ختم کردینا چاہئے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK