• Wed, 25 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’ غزہ جنگ بندی ہی ہمیں اسرائیل پر جوابی کارروائی سے روک سکتی ہے‘‘

Updated: August 15, 2024, 11:36 AM IST | Washington

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ بندی مذاکرات ناکام ہونے یا اسرائیل کے مذاکرات سے ہٹنے کی صورت میں ایران ، اسرائیل پر حملہ کردے گا۔

Hezbollah fired several rockets at Israel from Lebanon on Wednesday and Thursday. Photo: INN.
حزب اللہ نے بدھ اور جمعرات کو لبنان سےاسرائیل پر کئی راکٹ داغے۔ تصویر: آئی این این۔

ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ہونےکی صورت میں ہی ایران کی اسرائیل پر جوابی حملے کی کارروائی مؤخر ہوسکتی ہے۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات ناکام ہونے یا اسرائیل کے ان مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کی صورت میں ایران اسرائیل پر براہ راست حملہ کر دےگا۔ خیال رہے کہ ایران نے حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ 
اسی باعث امریکہ اور یورپی ممالک نے ایران کو روکنے کی سفارتی کوششیں تیز کردی ہیں۔ امریکہ نے ترکی پر زور دیا ہےکہ وہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر آمادہ کرے۔ ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو جواب دیا ہےکہ اسے تحمل کا مشورہ دینے والے پہلے غزہ میں اسرائیلی حملے بند کرائیں۔ ایرانی وزارت خارجہ نےکہا ہےکہ ایران سے تحمل کا مطالبہ کرنا سیاسی شعور کا فقدان اور بین الاقوامی قانونی اصولوں کے خلاف ہے۔ دوسری جانب خبر ایجنسی کا کہنا ہےکہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات اس ہفتے نہیں ہوسکیں گے کیونکہ حماس نے دوحہ مذاکرات میں شرکت نہ کرنےکا اعلان کیا ہے۔ حماس نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا ہےکہ اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کی طے شدہ شرائط پر عمل کروائیں۔ 
جنگ بندی کے بعد ایران حملہ نہیں  کرے: بائیڈن 
امریکی صدر جو بائیڈن نے نیوآرلینز میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایران غزہ جنگ بندی کے بعد اسماعیل ہانیہ کے قتل کا بدلہ نہیں لے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی سے متعلق مذاکرات مشکل ہوتے جا رہے ہیں تاہم وہ اس سے دستبردار نہیں ہونگے۔ ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے بھی کہا ہے کہ یرغمالوں کی رہائی اورغزہ جنگ بندی معاہدہ ایسا ماحول پیدا کرے گا کہ یہ خطہ تشدد کے چکر سے باہر نکل سکے۔ 
اسرائیل ایران اور لبنان میں صورتحال پر نظر رکھ رہا 
اسرائیلی حکومت ایران اور لبنان میں پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہے اور فوجی صلاحیتوں کو تیار کر رہی ہے، تاکہ ضرورت پڑنے پر کسی بھی ہدف پر حملہ کرنے کے قابل ہوسکے۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کےمطابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ منگل کو کہا کہ، ’’میں اسرائیلی شہریوں پر پڑنے والے تناؤ اور بھاری بوجھ سے آگاہ ہوں۔ ہم بیروت، تہران اور دیگر مقامات پر جو کچھ ہو رہا ہے اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK