انہوں نے کیرالا حکومت اور مودی کے امریکہ دورہ کی تعریف کی ہے، کہا جارہا ہے کہ پارٹی میں اپنے رول سے وہ مطمئن نہیں ہیں۔
EPAPER
Updated: February 24, 2025, 11:34 AM IST | Agency | New Delhi
انہوں نے کیرالا حکومت اور مودی کے امریکہ دورہ کی تعریف کی ہے، کہا جارہا ہے کہ پارٹی میں اپنے رول سے وہ مطمئن نہیں ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور کیرالہ کی لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) حکومت کی تعریف کرکے سرخیوں میں آنے والے ترواننت پورم سے کانگریس کے لوک سبھا رکن ششی تھرورسے کانگریس کے اختلافات کی قیاس آرائیاں ہیں۔ کہا جارہا ہےکہ وہ کانگریس سے ناراض ہیں اوران کاکہنا ہےکہ پارٹی اعلیٰ کمان ان کا رول ان پر واضح نہیں کررہی ہے۔ انہوںنے اب یہ کہہ کر سب کو حیران کردیا ہے کہ پارٹی کے لیے وہ دستیاب ہیں لیکن اگر ان کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے تو ان کے پاس ’متبادل‘ ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نے یہ بیان ملیالم زبان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دیا ہے۔ اس بیان کے بعد کئی طرح کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں، حالانکہ انہوں نے اس کی تردید کی ہے۔ تھرور نے حال ہی میں مودی کے دورہ امریکہ کے ساتھ ساتھ کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کی قیادت میں ایل ڈی ایف حکومت کے کام کی تعریف کی تھی، جس سے سیاسی حلقوں میں ان کے کانگریس چھوڑنے کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں۔ تاہم، ان تبصروں کے درمیان، تھرور نے کانگریس چھوڑنے کی افواہوں کی تردید کی اور کہا کہ وہ صرف پارٹی سے اپنے کام کے بارے میں سوال کر رہے ہیں۔
تھرور نے جو کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کے خلاف انتخاب لڑنے کے بعد سے الگ تھلگ ہیں اور پارٹی ٹکٹ پر ترواننت پورم سے چوتھی بار لوک سبھا میں ہیں،پارٹی لیڈر راہل گاندھی سے بھی اپنے کردار کا فیصلہ کرنے کے بارے میں بات کی لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔ اب مودی اور کیرالہ حکومت کی تعریف کرتے ہوئے اور پارٹی کی خدمت کرنے کے لئے ان کی دستیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ ان کے پاس ’متبادل‘ بھی موجود ہیں۔ تھرور کے اس بیان کے بعد سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے اور قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں کہ تھرور کانگریس چھوڑ رہے ہیں۔ششی تھرورنے اس دوران ایکس پر انگریز شاعر تھامس گرےکی نظم کا ایک مصرعہ بھی پوسٹ کیا جس کا مفہو م ہے ’’جہاں لا علمی باعث مسرت ہو وہاںعالم ہونا بے وقوفی ہے۔‘‘ اسے بھی ان کے کانگریس اعلیٰ کمان سے اختلافات سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔