علماء نےقرآن وحدیث کی روشنی میںپانی کی قدروقیمت ،ضائع کرنے پروعیدبتائی اورپانی بچانے کے تئیں ہرشخص کی ذمہ داری یاددلائی
EPAPER
Updated: June 11, 2023, 10:55 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
علماء نےقرآن وحدیث کی روشنی میںپانی کی قدروقیمت ،ضائع کرنے پروعیدبتائی اورپانی بچانے کے تئیں ہرشخص کی ذمہ داری یاددلائی
پانی قدرت کی عظیم اوربیش بہا نعمت ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اسی پرزندگی کا دارومدار ہے۔اس وقت ممبئی میںپانی کی قلت کی جو نوعیت ہے اورشہری انتظامیہ نے جس طرح کاانتباہ دیاہے اس سے عام شہری واقف ہے۔اس کےباوجود ہم پانی ضائع کرنے سے باز نہیںآرہے ہیں۔پانی کی اہمیت اور اس کے ضائع کرنے پر اسلامی تعلیمات کیا ہیں ،اسکا اندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ وضو جیسے پاکیزہ عمل میں بھی زیادہ پانی خرچ کرنے پر حضور اکرمؐ نے سختی سے منع فرمایا ۔ علماء نے کس طرح توجہ دلائی، اسے ذیل میں درج کیاجارہا ہے۔
مفتی اشفاق قاضی (دارالافتاء ممبئی جامع مسجد) نے بتایا کہ ’’پانی قدرت کا انمول عطیہ اور جملہ مخلوقات کیلئےایک عظیم تحفہ ہے، اسکے بغیر زندگی کا تصور محال ہے۔اسلام نے کس قدر اہمیت کیساتھ پانی کے ضیاع سے روکا ہے ۔اسکا اندازہ اس حدیث سے کیا جاسکتا ہےکہ ایک دفعہ اللہ کے رسول ؐحضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے پاس سے اس حال میں گزرے کہ وہ وضو کر رہے تھے ، آپ ؐنے فرمایا یہ اسراف کیوں ؟ حضرت سعدؓ نے عرض کیایا رسولؐ اللہ ،کیا وضو میں بھی اسراف ہوتا ہے؟ حضور اکرم ؐنے ارشاد فرمایا، ہاں! اگرچہ تم بہتی نہر پر ہی وضو کیوں نہ کر رہے ہو۔ اسی طرح آپؐ نےایک موقع پرپانی ضائع کرنیوالے کو امت کا بدترین شخص قرار دیا۔‘‘ان تعلیماتِ نبویؐ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم اگر احتیاط اور اعتدال کا سہارالیں تو بڑی حد تک پانی کی قلت کے مسئلے سے نمٹا جاسکتا ہے۔ ہمیں یہ بھی احساس ہونا چا ہئے کہ ہمارا رب دیکھ رہا ہے کہ ہم اس کی نعمتوں کا استعمال کس طرح کررہے ہیں۔‘‘
مفتی سلیم اختر مجددی نے کہا کہ ’’ قدرت کی اس عظیم نعمت کےتعلق سے ہمارا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔ہم پانی کےاستعمال میں بے احتیاطی کرتے ہیں۔ حالانکہ قرآن وحدیث میںمختلف مقامات پر احکامات موجود ہیں۔اگر ہرشخص پانی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسے ضائع کرنے سے بچے تو بڑی حد تک پانی کی قلت پرقابو پایا جاسکتا ہے ۔ اسکے علاوہ ہمیں یہ بات بھی ذہن میںرکھنی چاہئے کہ بہت سے علاقوں میں لوگوں کوبقدرضرورت پانی نہیں ملتا ہے۔‘‘مولانا محمداسلم صیاد(امام اہل حدیث مسجد) نے کہا کہ اس وقت دنیا کو جو چیلنجز در پیش ہیں ان میں ایک بڑا مسئلہ پانی کی قلت کا ہے۔ دنیا کے بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں سطحِ آب بہت نیچی ہو چکی ہے۔ اس کائنات کے تحفظ و بقاء کا دارومدار ’پانی‘ پر ہےاور اسی کا آج سب سے زیادہ بیجا استعمال ہورہا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے اندر حیات رکھی ہے جو تمام جانداروں کیلئے نہایت ضروری ہے۔مگر ہم اس بیش قیمت نعمت کے تعلق سے شاید غفلت کا شکار ہیں۔یاد رکھئے کہ اسکےبارے میں سوال کیا جائیگا ۔‘‘