نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شامل ہوئے ، دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ، امامِ حرم شیخ خالد غامدی اور مولانا مفتی تقی عثمانی نے اہل خانہ سے تعزیت کی
EPAPER
Updated: April 15, 2023, 12:29 AM IST | Lucknow
نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شامل ہوئے ، دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ، امامِ حرم شیخ خالد غامدی اور مولانا مفتی تقی عثمانی نے اہل خانہ سے تعزیت کی
عالم اسلام کی معروف علمی و ادبی شخصیت ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر و ناظم ندوۃ العلماءمولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کو ان کے آبائی وطن تکیہ کلاں رائے بریلی میں جم غفیر کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔ ندوۃ العلماءسے رات میں ہی مولانا کے جسد خاکی کو رائے بریلی لے جایا گیا تھا۔یہاں جمعہ کی صبح ایک اور نماز جنازہ ہوئی اور پھر آبائی قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں آئی ۔ مولانا رابع حسنی کے آس پاس مولانا عبداللہ حسنی ندوی، مولانا واضح حسنی ندوی ، مولانا حمزہ حسنی ندوی ، مولانا محمود حسنی جیسےاکابر مدفون ہیں۔اس موقع پر تکیہ کلاں میں ایک ہجوم موجود رہا ۔ چاروں جانب انسانی سروں کا سیلاب نظر آرہا تھا۔
رائے بریلی میں بڑی تعداد میں لوگوں نے مولانا بلال عبدالحئی حسنی ندوی ، مولانا جعفرمسعود حسنی ندوی سمیت دیگر اہل خانہ سے ملاقات کر کے ان سے تعزیت کی ۔اس موقع پر ندوۃ العلماءکے اساتذہ کے علاوہ رائے بریلی سمیت ریاست کی کئی اہم شخصیات موجود تھیں ۔ تدفین کے بعد نماز جمعہ سے قبل مولانا بلال حسنی ندوی نےمولانا رابع حسنی ندوی سے متعلق تفصیلی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے مرحوم کو پاکیزہ زندگی ، بلند اخلاق ، ایمان کی گہرائی اور امت کا درد عطا کیا تھا۔امت کے درد کا عالم یہ تھا کہ رات کو نیند سے بیدار ہوجاتے اور بے چین ہوجاتے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایک تو امت بے دین ہے ، دوسرے امت بے بس ہے ۔ مولانا جیسی شخصیات بہت کم پیدا ہوتی ہیں ۔ انہوں نے اپنی پوری تربیت مولانا علی میاں ندویـ ؒ سے پائی۔ ان کے ساتھ سائے کی طرح ایک خادم کی حیثیت سے رہے ۔ اللہ نے انہیں حسن خاتمہ بھی دیا ۔ کل ہی انہوں نے ظہر کے وقت کہا کہ مجھے فورا نماز ادا کرائو اور جماعت کے ساتھ ظہر کی نماز ادا کی۔ بعد نماز طبیعت بگڑ گئی اور ڈیڑھ گھنٹے میں ہی انتقال ہوگیا۔ حضرت مولانا رابع حسنی ندوی نے اپنے آپ کو دین و امت کے لئے وقف کردیا تھا ۔
ادھر مولانا کے لئے تعزیت پیغامات کا سلسلہ پوری دنیا سے جاری ہے۔مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کے ارتحال پر امام حرم شیخ خالد غامدی نے اہل خانہ کے لئے تعزیتی پیغام بھیجا ہے جبکہ پاکستان سے معروف عالم دین مولانا مفتی تقی عثمانی نے بھیجے گئے اپنےتعزیتی پیغام میں مولانا کے انتقال کو عالم اسلام کا بڑا سانحہ قراردیاہے ۔ انہوں نے مولانا کی مغفرت و بلندی درجات اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعابھی کی۔ پاکستان کے ہی معروف عالم محمد الیاس نے بھی مولانا کے انتقال پر تعزیتی پیغام بھیجا ۔ انہوں نےاپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا کا انتقال ایک بڑا خسارہ ہے ۔ مولانا رابع حسنی ندوی ؒ مولانا علی میاں ندوی ؒ کے جانشین اور ان کے علمی وارث تھے ۔ مولانا رابع حسنی ندوی نے مولانا علی میاں ؒ کی نیابت کا حق بحسن و خوبی ادا کیا۔ اس کے علاوہ بی ایس پی سربراہ مایا وتی اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بھی ٹویٹ کے ذریعہ مولانا کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ۔ اس دوران وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی مولانا بلال کو فون کرکے اظہار تعزیت کیا ۔ ان کے علاوہ یوپی کے دیگر اہم لیڈروں نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔