Updated: April 17, 2024, 3:03 PM IST
| Riyaz
شام سے تعلق رکھنے والے اور مدینہ میں نمازیوں اور راہگیروں کو مفت چائے اور کافی پلانے والے اسماعیل الزائم ۹۶؍ سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ وہ اپنی انسانی خدمت کے سبب ’’پیغمبر رسولؐ کے مہمانوں کے میزبان‘‘ کے خطاب سے مشہور تھے۔ سوشل میڈیا پر ان کے انتقال کی خبر تیزی سے وائرل ہورہی ہے اور ان کے کام کی ہر جانب ستائش کی جارہی ہے۔
اسماعیل الزائم۔ تصویر: ایکس
سیریا سے تعلق رکھنے والے مشہور شیخ اسماعیل الزائمابوالصباء جو ۴۰؍ سال سے سعودی عرب کے مدینہ میں مفت میں راہگیراور نمازیوں کو کافی اور چائے پیش کرتے تھے،۱۶؍ اپریل بروز منگل کو ۹۶؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کے انتقال کی خبریں سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جا رہی ہیںاور ان کی انسانی خدمت کی کافی ستائش بھی کی جا رہی ہے۔
اسماعیل العظیم سیریا کے ہاما شہر میں پیدا ہوئے تھے ۔ بعد ازیں ۴؍ دہائی قبل انہوں نے مدینہ ہجرت کی تھی۔اپنی خدمت کی وجہ سے وہ ’’پیغمبرؐ کے مہمانوں کے میزبان ‘‘ کہلاتے تھے۔
وہ روزانہ تقریباً ۳۰۰؍ سے زائد افراد کو مفت میں کافی، چائے، کھجور، ادرک، دودھ اور بریڈ پیش کرتے تھےاور اپنی اسی انسانی خدمت کی وجہ سے انہیں شہرت حاصل ہوئی تھی۔
ان کی انسانی خدمت کا یہ طریقہ تھا کہ وہ مسجد نبوی کے قریب ایک پلاسٹک کی کرسی پر بیٹھتے تھے ۔ ان کے سامنے ایک میز ہوتی تھی جس پر کافی چائے کے علاوہ میٹھے پکوان کی پلیٹ ہوتی تھی ۔
انہوں نے بہت سے انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے مالی معاوضہ کے بغیر اللہ کی خوشی کیلئے انسانی خدمت کر رہے ہیں۔