• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

یرغمال فوجی کا ویڈیو جاری ہونے پراسرائیل میں پھر بے چینی، یاہو کیخلاف احتجاج

Updated: January 06, 2025, 9:44 AM IST | Gaza

قیدیوں  کے تبادلے کے معاہدہ کیلئے تل ابیب اور یروشلم میں  مظاہرے، متعدد افراد حراست میں  لئے گئے، قطر میں  مذاکرات، پیش رفت کے آثار۔

A scene from a protest against Netanyahu demanding the release of hostages in Israel. Photo: INN.
اسرائیل میں  یرغمالوں کی رہائی کیلئے نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این۔

حماس نے ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کو یرغمال بنائے گئے افرد میں   شامل ایک صہیونی فوجی کا ویڈیو جاری کرکے ایک بار پھر اسرائیلی عوام کو بے قرار کردیا ہے۔ ویڈیو سے ا س بات کی تصدیق ہوجانے کے بعد کہ حماس کی قید میں  یرغمال زندہ ہیں، ا سرائیلی عوام نےقیدیوں  کے تبادلہ کیلئے فوری معاہدہ کا مطالبہ کرتے ہوئے سنیچر کی رات تل ابیب اور یروشلم میں   پُرزور احتجاج کیا۔ نیتن یاہو مظاہرین کے نشانے پر تھےجن پر قابو پانے کیلئے اسرائیلی پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور کم از کم ۵؍ افراد کو حراست میں  بھی لیا۔ 
حماس نے جو ویڈیو جاری کیا ہے وہ ایک اسرائیلی فوجی اہلکار کی ہے جسے حماس کےجنگجوؤں نے اسرائیل پر حملے کے دوران حراست میں لیا تھا۔ ساڑھے ۳؍ منٹ کےاس ویڈیو میں ۱۹؍سالہ اسرائیلی فوجی لیری الباگ عبرانی زبان میں نیتن یاہو حکومت سے اپیل کر رہی ہے کہ اس کی محفوظ رہائی کیلئے کچھ کرے۔ الباگ کو حماس نے بقیہ ۶؍ فوجیوں  کے ساتھ اسرائیلی کے فوجی ٹھکانے سے حراست میں  لیاتھا۔ وہ ان ۹۶؍ یرغمالوں  میں  شامل ہے حماس کی قید میں  اب بھی زندہ ہیں۔ واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں   میں  متعدد یرغمال ہلاک ہوچکے ہیں۔ ویڈیو میں   حالانکہ اس کی ریکارڈنگ کی تاریخ نہیں ہے تاہم الباگ اس میں  اپنی رہائی کی اپیل کرتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ اسے قید میں   ۴۵۰؍ سے زائد دن ہوچکے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویڈیو حالیہ دنوں  کا ہے۔ اس بیچ قطر میں  جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کیلئے جاری مذاکرات میں  مثبت پیش رفت کے اشارے ملے ہیں۔ نیتن یاہو نے اپنے کچھ وزراء کو صلاح و مشورہکیلئے طلب کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK