• Tue, 25 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل نے غزہ پر حملے کی تیاری شروع کر دی

Updated: February 25, 2025, 2:11 PM IST | Agency | Tel Aviv

حماس نے کہا کہ دشمن کیساتھ مذاکرات تب تک ممکن نہیں جب تک معاہدہ کے تحت طے شدہ۶۲۰؍ فلسطینی قیدی رہا نہیں کئے جاتے۔

In Jenin, the Israeli army bombed an area, sending clouds of smoke rising. Photo: INN
جنین میں اسرائیلی فوج نے ایک علاقے میں بمباری کی، وہاں سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 تل ابیب(ایجنسی): اسرائیل نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یرغمالوں کی رہائی کے باوجود۶۲۰؍ فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کردیا ہے، جس کے بعد غزہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ حماس نے اسرائیل کی جانب سے معاہدہ کی خلاف ورزی کے بعد جنگ بندی پر بات چیت روکنے کا اعلان کیا ہے۔   رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹینک اتوار کو روز کئی دہائیوں میں پہلی بار مقبوضہ مغربی کنارے میں داخل ہوچکے ہیں، اسرائیلی وزیر دفاع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فوج علاقے کے کچھ حصوں میں ایک سال تک رہے گی اور نقل مکانی کرنے والے ہزاروں فلسطینیوں کو واپس آنے سے روکا جائے گا۔اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر کریک ڈاؤن مزید گہرا کیا جارہا ہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ حملوں میں اضافے کے درمیان عسکریت پسندی کو ختم کرنے کیلئے  پرعزم ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے تمام پناہ گزین کیمپوں میں دہشت گردی کو ناکام بنانے کے لیے بھرپور کارروائیاں کریں۔
 دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل درآمد سے مشروط ہیں۔حماس کے عہدیدار باسم نعیم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی کے مزید اقدامات پر مذاکرات تب ہی ممکن ہیں جب فلسطینی قیدیوں کو معاہدے کے مطابق رہا کیا جائے گا۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسیم نعیم نے  ایجنسی کو بتایا کہ دشمن کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات جو ثالثوں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں، تب تک ممکن نہیں جب تک معاہدے کے تحت طے شدہ۶۲۰؍ فلسطینی قیدی رہا نہیں کیے جاتے، جنہیں سنیچر کے روز۶؍ اسرائیلی قیدیوں اور۴؍ لاشوں کے بدلے آزاد کیا جانا تھا۔ واضح رہے کہ حماس نے سنیچر کو جنگ بندی معاہدے کے تحت ۶؍ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے اسرائیل کو بھی ۶۰۰؍ سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا مگر اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو مؤخر کردیا تھا۔
حماس اگربغیر کوئی تقریب منعقد کئے ۴؍لاشیں حوالے کردے تو ہم فلسطینی قیدیوں کو رہا کریں گے:اسرائیل
 ٹائمس آف اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق یاہو حکومت نےحماس کو پیشکش کی ہے کہ اگر وہ بغیر کوئی تقریب منعقد کئے ۴؍یرغمالوں کی لاشیں حوالے کردے تو وہ معاہدہ کے مطابق فلسطینیوں قیدیوںکو رہاکردے گا۔یہ پیشکش اس رپورٹ کےتناظر میں کی گئی ہے جس میں دعویٰ کیاگیاتھا کہ پیر کو حماس ۲؍ یرغمالوں کی لاشیں حوالے کرےگا۔ تاہم حماس نے اس رپورٹ کی تردید کی ہے۔
جنگ بندی مذاکرات کے اگلے دور کیلئےاسرائیل نے ۴؍شرائط رکھیں
 اسرائیل کے وزیر توانائی ایلی کوہن نے اعلان کیا کہ اسرائیلی حکام نےحماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے دوسرے مرحلے میں جانے کیلئے  چار بنیادی شرائط رکھی ہیں۔ کوہن نے کہا کہ ان شرائط میں تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، حماس کا غزہ پٹی کے انتظامات سے دستبردار ہونا، غزہ کو غیر مسلح کرنا اور غزہ پٹی پر اسرائیلی سیکوریٹی کنٹرول قائم کرنا شامل ہے۔اسرائیلی پبلک ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے سکیورٹی کابینہ کے ایک رکن نے اس بات پر زور دیا کہ قابض حکام فلسطینی قیدیوں کو اس وقت تک رہا نہیں کریں گے جب تک دیگر ہلاک شدگان کی واپسی کو یقینی نہیں بنایا جاتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK