• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کی دیدہ دلیری، اقوام متحدہ کے نمائندوں کے ویزا پر قدغن

Updated: December 28, 2023, 7:38 AM IST | Tel Aviv

عالمی ادارہ کیلئے ’ازخود ویزوں‘ پر روک لگادی، اب ہر اہلکار کی جانچ پڑتال کے بعد ویزا جاری کیا جائےگا، غزہ پر حملوں کی مذمت کرنے پر تل ابیب کا انتقامی قدم

Gaza has been turned into a ruin by Israel, 21 thousand people have been martyred, but he does not want anyone to criticize him (PTI).
غزہ کو اسرائیل نے کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے، ۲۱؍ ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں مگر وہ نہیں چاہتا کہ کوئی اس پر تنقید بھی کرے۔( پی ٹی آئی)

 اسرائیل نے دیدہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے  اقوام متحدہ کے اہلکاروں کیلئے ’’ازخود ویزا‘‘ کے نظم کو معطل کرتے ہوئے  اب ہر اہلکار کی جانچ پڑتال کے بعد ویز ا جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صہیونی ریاست نے یہ قدم  غزہ  میںقتل وغارتگری  پر عالمی  ادارہ کی شدید تنقید کےبعد انتقامی جذبے کے تحت اٹھایاہے۔اس کے اس اقدام کی وجہ سے غزہ میں امدادی کاموں کیلئے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے پہنچنے میں دشواری پیش آئے گی۔ 
 امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے ازخود ویزے  روکےجائیں گے۔ اسرائیلی حکومت نے بتایا کہ اب   اقوام متحدہ کے ہر اہلکار کی جانچ پڑتال کی جائے گی ،اس  کے  بعد ہی  ویزا جاری کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ پر تل ابیب کا شدید حملہ
  اسرائیلی حکومت  کے ترجمان ایلون لیوی  نے  اقوام متحدہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ الزام بھی لگایا کہ یہ  ادارہ حماس کی مذمت کرنے میں ناکام رہا ہے۔اس کے ساتھ تل ابیب نے الزام لگایا کہ عالمی ادارہ  حماس کی انسانی ڈھال کی حکمت عملی میں شراکت دار بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُن کا ملک ایسے لوگوں  کے ساتھ کام نہیں کریگا جو’’حماس کی پروپیگنڈہ مشین ‘‘ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ ایلون لیوی نے مزید کہا کہ ’’ بین الاقوامی ادارہ سارا الزام اسرائیل پر عائد کررہا ہے، و ہ حماس کی  پشت پناہی کررہاہےاوراس کی مذمت بھی نہیں کر پارہاہے۔‘‘اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے اتحادیوں سے بھی بات کررہاہے کہ وہ ا س کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
فلسطینیوں کی شہادت پر اقوام متحدہ کااظہار افسوس
 اقوام متحدہ نے کرسمس کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ میں اسرائیلی کی طرف سے بڑھا دی گئی بمباری اور فلسطینیوں کی ۱۰۰؍سے زائد شہادتوں پر افسوس ظاہرکیا ہے۔ اسرائیل نے کرسمس کے دنوں میں وسطی اور جنوبی غزہ کے علاقوں میں زیادہ بمباری کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس علاقے میں پناہ لینے والے غزہ کے شہریوں کو ایک مرتبہ پھر یہاں سے نکل جانے کیلئےکہا  مگر بہت بڑی تعداد نے جواب میں یہی کہا  ہےکہ اب اور کہاں جائیں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہ گئی۔ العربیہ کی  ایک رپورٹ کے مطابق  اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق دفتر کے ترجمان سیف میگانگو نے اس موقع پر دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ’’ ہمیں غزہ کے وسط میں اسرائیلی افواج کی بمباری پر گہری تشویش ہے، جس کے نتیجے میں کرسمس کی شام سے ایک سو سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔‘‘ ترجمان نے مطالبہ کیاکہ ’’ اسرائیلی افواج کو چاہیے کہ عام شہریوں کی ہلکاکتوں کو کم سے کم کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کریں۔‘‘ ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج کی طرف سے محض اعلانات کر دینا اور شہریوں کو علاقے سے نکال دینا بین الاقوامی قانون کے مطابق کافی نہیں ہے۔ 
فلسطینیوں کی نسل کشی خطرناک:کیوبا
 اس  بیچ کیوبا کے صدر میگل دیاز کینل نے غزہ  میں فلسطینیوں کی نسل کشی کو انسانیت کیلئےشرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہوانا ہمیشہ فلسطین کی حمایت کرتا رہے گا۔ میگل دیاز کینل نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر لکھا کہ اسرائیل کو کب تک فلسطینیوں کے قتل عام کی چھوٹ ملتی رہے گی اور وہ کب تک پوری آزادی سے قتل عام جاری رکھے گا۔ کیوبا کے صدر نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر کیوبا خاموش نہيں رہے گا اور اس سرزمین کے عوام کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔ کیوبا کے صدر نے اس سے قبل بھی امریکہ کو صیہونی حکومت کی بربریت ميں شریک قرار دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK