• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل کی غزہ پر لگاتار تیسرے روز بمباری، ۱۶۶؍ شہید

Updated: January 05, 2025, 1:09 PM IST | Agency | Gaza

گزشتہ۳؍ روز سے غزہ پر جاری ا سرائیلی بمباری کے پہلے دن ۷۷؍ افراد ، دوسرے دن ۶۱؍ افراد جبکہ تیسرے دن ۲۸؍ افراد شہید ہو گئے ہیں۔

People look at a damaged car as a result of Israeli bombing in Gaza. Photo: AP/PTI
 غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تباہ شدہ کار کو لو گ دیکھ رہےہیں۔ تصویر:اے پی / پی ٹی آئی

اسرائیلی فورسیز کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ۳؍ روز سے جاری شدید  بمباری میں مزید۱۶۶؍  فلسطینی شہید ہو گئے ۔ بمباری کے نتیجے میں سنیچر کو ۲۸؍افراد جمعہ کو۶۱؍افراد اور جمعرات کو۷۷؍ افراد کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے۔
 قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق سنیچر کو اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ۲۸؍ افراد  شہید ہوگئےجن میں سے ۱۱؍ کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا ۔ شہید ہونے والوںمیں ۷؍ بچے بھی شامل ہیں۔ دریںاثناء فلسطین کے محکمہ شہری دفاع نے بتایا کہ سنیچر کی صبح  غزہ شہر کے مغرب میں الصحابہ اسٹریٹ پر واقع شوباکے ایک خاندان کے گھر پر حملے میں میاں بیوی اور بیٹا شہید ہوگئے۔
  اسی دوران اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں الاقصیٰ شہداء اسپتال کے قریب بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کی لیکن خبر لکھے جانے تک زخمیوں کی حتمی تعداد اور صورتحال کی سنگینی کااندازہ نہیں ہوسکا۔سنیچر کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی میزائل غزہ کے مرکزی علاقے دیر البلح میں صلاح الدین اسٹریٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں  جبکہ اس دوران لوگ اپنی جان بچانے کے لئے دوڑ رہے ہیں۔
  غزہ کے محکمہ شہری دفاع  نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فضائی حملوں میں غزہ شہر کے مشرق میں الشجائیہ محلے کے السید علی علاقے میں فلسطینیوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا جس میں۴؍  معصوم بچوں اور ایک خاتون سمیت ۷؍ افراد لقمۂ اجل بن گئے۔
  بیان میں کہا گیا  کہ اس سے پہلے دن میں غزہ شہر کے مغرب میں الشفا اسپتا کے داخلی دروازے کے قریب ایک فضائی حملے میں ۵؍ افراد  شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
   اسی دوران الاہلی عرب اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے غزہ شہر کے مغرب میں النصر اسٹریٹ پر فضائی حملے میںشہید ہونے والے ۵؍ افراد کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔ طبی کارکنوں نے بتایا کہ طبی ٹیموں نے بعد میں الزیتون اور الصابرہ کے محلوں میں فضائی حملوں کے بعد۳؍بچوں سمیت  ۵؍ لاشیں برآمد کیں۔
  دریں اثناء کمیونٹی ٹریننگ سینٹر فار کرائسس مینجمنٹ کی ایک حالیہ تحقیق تباہ کن تصویر پیش کرتی ہے جس کےمطابق غزہ کے ۹۶؍فیصد بچوں کا خیال ہے کہ ان کی موت قریب ہے۔
 دریں اثناء انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کی حراست غزہ کے صحت کے شعبے کو تباہ کرنے کی اسرائیل کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے اور اس کے’نسل کشی کے عزائم‘ کی علامت ہے۔
  اسی دوران قطر میں مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے بعد حماس کے سینئر عہدیدار بسیم نعیم نے کہا کہ فلسطینی گروپ جنگ بندی کے معاہدے اور غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا ء کے بارے میں سنجیدہ ہے ۔
 اسی دوران اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا کہ عالمی ادارے نے غزہ میں۲۷؍ طبی تنصیبات پر۱۳۶؍ اسرائیلی حملے ریکارڈ کئے ہیں جن میں بڑے پیمانے پرتباہی اور ہلاکتیں ہوئی  ہیں۔
 واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء سے اب تک کم از کم۴۵؍ ہزار ۶۵۸؍فلسطینی شہید اور ایک لاکھ۸؍ ہزار ۵۸۳؍ زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دوران حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار۱۳۹؍ افراد ہلاک ہوئے اور۲۰۰؍ سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا۔اسرائیل غزہ میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس دوران وہ اقوام متحدہ  اور دیگر عالمی اداروں کو بھی خاطر میں نہیں لا رہا ہے۔ ایسےمیںبے بسی کی تصویر بنے فلسطینی روز نئی تباہی سے دو چار ہور ہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK