وزیر اعظم نیتن یاہو کی حماس پر دباؤ بڑھانے کی ہدایت کے بعد فوج کا اقدام، اُدھر غزہ میں۳۰؍ ہزار نوجوان جنگجوالقسام بریگیڈ میں شامل ہوں گے۔
EPAPER
Updated: April 22, 2025, 1:29 PM IST | Agency | Tel Aviv/Ramallah
وزیر اعظم نیتن یاہو کی حماس پر دباؤ بڑھانے کی ہدایت کے بعد فوج کا اقدام، اُدھر غزہ میں۳۰؍ ہزار نوجوان جنگجوالقسام بریگیڈ میں شامل ہوں گے۔
غزہ میں جاری کشیدگی اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے اسرائیلی افواج سے حماس پر مزید دباؤ بڑھانے کی ہدایت کے دوران اسرائیلی فوج نےپیر کو ہزاروں فوجیوں کو طلب کرنے کا اعلان کیا۔ مقامی اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ فوج نے ہزاروں ریزروسٹ کو طلب کرلیا ہے اور دوسرے محاذوں سے فورسیز کو غزہپٹی میں منتقل کردیا ہے۔ دریں اثنا فلسطینی ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ القسام بریگیڈز نے غزہ میں تقریباً ۳۰؍ ہزار نوجوان جنگجوؤں کیلئے بھرتی کا دروازہ کھول دیا ہے۔انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ ان جنگجوؤں کی اکثریت نےالقسام بریگیڈز کے سالانہ اور خفیہ طور پر منعقد ہونے والے تربیتی کیمپوں میں تربیت حاصل کی تھی۔نئے جنگجوؤں میں گوریلا جنگ کی تربیت حاصل کرنے، ٹینک شکن میزائلوں کے استعمال اور دھماکہ خیز آلات نصب کرنے کے باوجود مہارت کی کمی ہے۔
فلسطینی ذرائع نے کہا ہے کہ القسام بریگیڈزاب اپنے بہت سے ہتھیار، خاص طور پر ڈرون اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ غائب کر رہے ہیں ۔انہوں نے راکٹوں کے فضلے کو ری سائیکل کرنا شروع کر دیا ہے اور اسے زمین سے دھماکہ خیز آلات بنانے کیلئے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
دباؤ میں اضافہ
یہ معلومات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب نیتن یاہو اور ان کی سیکوریٹی ٹیم حماس پر دباؤ بڑھا رہی ہے کہ وہ سنیچر سے قبل اسرائیل کی طرف سے تجویز کردہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر راضی ہو جائے۔تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے تباہ شدہ غزہپٹی کے مزید علاقے پر غیر معینہ مدت کیلئے قبضہ کرنے، غزہ کے ہزاروں شہریوں پر محاصرہ سخت کرنے اور انسانی امداد کے داخلے کو روکنے کی دھمکی دی ہے۔اسرائیل نے کئی ہفتوں سے غزہ کی پٹی میں امدادی سامان کی ترسیل روک رکھی ہے۔
حماس نے متعدد اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مسترد کرتے ہوئے تمام قیدیوں کو اس شرط پر حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ اسرائیلی فریق پٹی سے مکمل انخلا کرے اور دشمنی کےخاتمے پر راضی ہو جائے۔حماس کے اس مطالبے کو تل ابیب نے مسترد کردیا ہے۔