مغویوں کی رہائی کیلئے دباؤ بنانے کے اقدام کو حماس نے ’گھٹیا بلیک میلنگ‘ قرار دیا۔ اقوام متحدہ نے اس ظالمانہ اقدام کو نسل کشی کے مترادف عمل قرار دیا۔
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 12:22 PM IST | Agency | Gaza
مغویوں کی رہائی کیلئے دباؤ بنانے کے اقدام کو حماس نے ’گھٹیا بلیک میلنگ‘ قرار دیا۔ اقوام متحدہ نے اس ظالمانہ اقدام کو نسل کشی کے مترادف عمل قرار دیا۔
اسرائیل نے مغویوں کی رہائی کیلئے حماس پر دباؤ بنانے کی آڑ میں غزہ کی بجلی منقطع کردی ہے۔اس باعث صہیونی جارحیت سے تباہ حال غزہ کے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں ’الیکٹریسٹی کٹ آف‘ سے مرکزی ڈی سیلینیشن پلانٹ بند کرنا پڑگیا ہے جبکہ پانی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ اسرائیل کے اس اقدام کو حماس نے ناقابل قبول اور بلیک میلنگ قرار دے دیا ہے۔
’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر توانائی نے غزہ کو بجلی کی ترسیل روکنے کا حکم دیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی سے بجلی منقطع کرنے سے غزہ کی پانی کی فراہمی متاثر ہوگی۔انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کو پہلے ہی بجلی کی فراہمی بہت کم تھی، غزہ پٹی کے جنوبی حصوں میں ڈی سیلینیشن پلانٹ ہی وہ واحد شے تھی جسے بجلی فراہم کی جارہی تھی۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے بجلی کی فراہمی منقطع کرنے کے بعد غزہ کے مرکزی ڈی سیلینیشن پلانٹ کو مجبوراً بند کرنا پڑا ہے۔ پلانٹ میں کام کرنے والے ایک انجینئر کے مطابق یہ پلانٹ دیر البلاح اور خان یونس کے ساتھ ساتھ رفح اور غزہ کے تمام جنوبی حصوں کو سہولت فراہم کر رہا تھا اور۵؍ لاکھ افراد اس سے مستفید ہو رہے تھے۔ الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس پلانٹ کے لیے بجلی کی ایک لائن مہیا کر رکھی تھی جسے گزشتہ روز کاٹ دیا گیا تھا، لیکن ڈی سیلینیشن پلانٹ اب بھی کام کر رہا ہے، اس میں واضح طور پر ایندھن کا ذخیرہ ہے اور ہم جنریٹرز کی آواز سن سکتے ہیں، اس پلانٹ میں سولر پینل بھی ہیں۔تاہم بجلی کے بغیر یہ پلانٹ جتنا پانی پیدا کر سکتا ہے، وہ طلب پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے لہٰذا بجلی منقطع ہونے کے بعد غزہ کے جنوبی علاقوں میں پانی فراہمی کی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ بجلی کی کٹوتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب اسرائیل نے کریم ابو سالم (کریم شالوم) کراسنگ کو مسلسل بند کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ایندھن، خوراک اور ادویات نویں روز بھی غزہ میں داخل نہیں ہو سکیں گی۔
حماس نے اسرائیل کے جنگ سے تباہ حال غزہ کو بجلی کی فراہمی روکنے کے فیصلے کو ’گھٹیا اور ناقابل قبول بلیک میلنگ‘ قرار دیا ہے جس کا مقصد یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فلسطینی جنگجوؤں پر دباؤ ڈالنا ہے۔ ’اے ایف پی‘ کے مطابق حماس کے پولیٹکل بیورو کے ایک رکن عزت الرشک نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم غزہ کو خوراک، ادویات اور پانی سے محروم کرنے کے بعد اس کی بجلی منقطع کرنے کے غاصبانہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطین البانیز نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی بجلی منقطع کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ڈی سیلینیشن اسٹیشنز کام نہیں کر رہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے ’نسل کشی الرٹ‘ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ جن ممالک نے ابھی تک اسرائیل پر پابندیاں عائد یا اسلحے کی فراہمی بند نہیں کی ہے وہ ہماری تاریخ کی بدترین نسل کشیوں میں سے ایک کےلئے اسرائیل کی مدد اور معاونت کر رہے ہیں۔