اسرائیل نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے، جس میں غزہ کی پٹی میں ۵۰؍ دن کی جنگ بندی کے بدلے اپنے نصف زندہ اور مردہ قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: March 31, 2025, 6:57 PM IST | Tal Aviv
اسرائیل نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے، جس میں غزہ کی پٹی میں ۵۰؍ دن کی جنگ بندی کے بدلے اپنے نصف زندہ اور مردہ قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اسرائیل نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے، جس میں غزہ کی پٹی میں ۵۰؍ دن کی جنگ بندی کے بدلے اپنے نصف زندہ اور مردہ قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسرائیل کے چینل۱۳؍ نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نےغزہ میں ۵۰؍ دن کی جنگ بندی کے بدلے میں زندہ اور مردہ قیدیوں میں سے نصف کی رہائی کیلئے ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔ اسرائیلی اندازوں کے مطابق غزہ کی پٹی میں ۵۹؍ قیدی ہیں جن میں سے۲۴؍ اب بھی زندہ ہیں۔
چینل نے وضاحت کی کہ بنجامن نیتن یاہو کی حکومت نے یہ نئی تجویز پیش کی ہے کہ جب تل ابیب نے ثالثوں کی جانب سے صرف پانچ قیدیوں کو رہا کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا، جس میں امریکی شہریت کےحامل ایڈان الیگزینڈر بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکیوریٹی کابینہ نے سنیچر کی شام قیدیوں کی فائل پر طویل بحث کیلئے ملاقات کی، جب تل ابیب کو حماس کے ساتھ معاہدے کی تجدید کیلئے ثالثوں کی جانب سے ایک نئی تجویز موصول ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں ’’حماس پر مزید فوجی دباؤ ڈالنے کی ضرورت‘‘ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سنیچر کو نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیاتھا کہ اس نے ثالثوں کی جانب سے تل ابیب کی جانب سے موصول ہونے والی تجویز کا جواب ایک متبادل کے ساتھ دیا ہے، جو واشنگٹن کے موقف سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔ تاہم اس کی مزید تفصیلات نہیں بیان کی گئیں۔ ‘‘ایک اسرائیلی اخبار نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ اگر حماس مشرق وسطیٰ کے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی تجویز کو قبول کرتی ہے تو اسرائیل غزہ کی پٹی پر جنگ ختم کرنے پر بات کرے گا۔