یونیسیف کے مطابق ۶؍لاکھ افراد تک پانی پہنچ نہیں پارہا ہے۔۲۰؍ میں سے جو ۶؍بیکریاں چل رہی تھیں وہ گیس کی سپلائی روکے جانے سے بند ہوگئی ہیں۔
EPAPER
Updated: March 12, 2025, 12:34 PM IST | Agency | Gaza / Riyadh / Doha
یونیسیف کے مطابق ۶؍لاکھ افراد تک پانی پہنچ نہیں پارہا ہے۔۲۰؍ میں سے جو ۶؍بیکریاں چل رہی تھیں وہ گیس کی سپلائی روکے جانے سے بند ہوگئی ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کی بجلی منقطع کرنے کے بعد اب خوراک کی ترسیل روک دی ہے۔ اس باعث یہاں صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود صاف پانی کی فراہمی کے علاوہ بیکریوں کو بند کر دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں اشیائے خور و نوش کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں۔فلسطینیوں کیلئے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی ` انروا نے کہا ہے ان اسرائیلی اقدامات نے انسانی زندگیوں کیلئے سخت خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ غزہ کی پہلے ہی لگ بھگ۲۳؍ لاکھ آبادی سترہ ماہ کی جنگ کے دوران سنگین حالات سے دوچار ہیں۔حماس نے ان اسرائیلی اقدامات کو فلسطینیوں کیلئے اجتماعی سزا قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ اس طرح کی اسرائیلی حرکتوں سے جنگ بندی مذاکرات میں کوئی رعایت نہیں مل سکیں گی۔
غزہ میں بیکریوں کی یونین کے سربراہ عبدالناصر الاجرامی نے بین رائٹرزکو بتایا ہے کہ اسرائیل کی ان رکاوٹوں کے بعد کل۲۲؍ بیکریوں میں سے۶؍ بیکریاں صرف کھلی رہ گئی تھیں۔ اب یہ بیکریاں بھی گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند ہو چکی ہیں۔ یاد رہے اسرائیل نے پچھلے ہفتے غزہ میں مختلف بنیادی نوعیت کی اشیائے ضروریہ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
خان یونس کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم۴۰؍ سالہ غدا الراکب نے کہا وہ اپنی بنیادی ضروریات بھی سخت مشکل سے ہی پوری کر پارہی ہیں۔ چھ بچوں کی اس ماں نے اپنے بچوں کے لیے چند چیزیں پکائی ہیں۔ الراکب نے کہا ` ہم یہ کیسی زندگی گزار رہے ہیں۔ کوئی بجلی نہیں، پانی نہیں، یہ زندگی عجیب زندگی ہے۔ اللہ آسانی اور سکون دے گا۔یونیسیف نے کہا ہے کہ غزہ میں پانی کے بحران کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کرگیا ہے۔ہر ۱۰؍ میں سے ایک فرد کو صاف پینے کا پانی مل پارہا ہے۔ بجلی کی فراہمی بند کئے جانے سے پانی کی تقسیم کا عمل شدید متاثر ہوا ہےا ور تقریباً ۶؍لاکھ افراد کو پانی کے حصول کیلئے شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
سعودی عرب اور قطر نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی بجلی منقطع کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے فلسطینی عوام پر اجتماعی سزا کا نفاذ قابل مذمت ہے اور اسے فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔ قطری وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی بجلی کاٹنے کا اقدام بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کا یہ اقدام ناقابل قبول ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کرے۔ قطر نے بھی کہا کہ بین الاقوامی برادری کو فلسطینی عوام کے لیے ضروری تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے چاہئے۔