• Wed, 18 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یرغمالوں کی رہائی کیلئے اسرائیل میں ہزاروں افراد کا پھر مظاہرہ

Updated: December 16, 2024, 2:28 PM IST | Agency | Telaviv

حماس کے خلاف۱۴؍ ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے بعد بھی غزہ میں قید باقی ماندہ یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے سنیچر کویہاں ایک مظاہرہ کیا گیا جس میں سیکڑوں اسرائیلیوں نے شرکت کی۔

Rally against Netanyahu in Tel Aviv: Photo: INN
تل ابیب میں نیتن یاہو کیخلاف نکالی گئی ریلی ۔ تصویر: آئی این این

حماس کے خلاف۱۴؍ ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے بعد بھی غزہ میں قید باقی ماندہ یرغمالوں کی رہائی کے معاہدےکیلئے سنیچر کویہاں ایک مظاہرہ کیا گیا جس میں سیکڑوں اسرائیلیوں نے شرکت کی۔معروف اسرائیلی اداکار لیور اشکنازی نے تل ابیب کے تجارتی مرکز میں جمع ایک ہجوم کو بتایاکہ ہم سب اس بات پر متفق ہو سکتے ہیں کہ ہم اب تک ناکام رہے ہیں اور اب ہم ایک معاہدہ طے کر سکتے ہیں۔اتزک ہارن جن کے بیٹے ایتان اور لائر بدستور غزہ میں قید ہیں،انہوں نے کہاکہ جنگ ختم کریں۔ عمل کرنے اور سب کو گھر لانے کا وقت آ گیا ہے۔حالیہ دنوں میں محتاط طور پر یہ امید کی جا رہی ہے کہ غزہ کے لیے جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کا معاہدہ ثالثی کیلئے مہینوں کی ناکام کوششوں کے بعد بالآخر طے ہو سکتا ہے۔مذاکرات میں ایک اہم ثالث قطر نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ مذاکرات کیلئے نئی قوت اور توانائی پیدا ہوئی تھی۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے  اردن کے دورے  پر کہاکہ اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کا یہی وقت ہے۔مصر میں صدر عبدالفتاح السیسی نے بھی سنیچر کو امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور مشرق وسطیٰ کے سفیر بریٹ میک گرک سے ملاقات کی تھی۔السیسی کے دفتر نے کہاکہ اس ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ایک معاہدہ طے کرنے کی کوششوں پر بات ہوئی۔واضح رہےکہ قیدیوں کے تبادلے کا اسرائیل اورحماس کے درمیان کوئی حتمی معاہدہ اب تک نہیں ہوسکا ہے۔اس پراسرائیل میں یہودی نیتن یاہو کے خلاف مسلسل احتجاج کرتے رہےہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK