• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ اور اتحادیوں کا اسرائیل لبنان سرحد پر ۲۱؍ دنوں کی جنگ بندی کا مطالبہ

Updated: September 26, 2024, 8:15 PM IST | New Delhi

امریکہ، فرانس اور دیگر اتحادی ممالک نے اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر ۲۱؍ دن کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تا کہ تنازع کو بڑھنے سے روکنے کیلئے مذاکرات کو آسان بنایا جاسکے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکہ، فرانس اور دیگر اتحادیوںنے اسرائیل اور لبنان سرحد پر ۲۱؍دن کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کو ختم کرنے کیلئے مذاکرات کو ممکن بنایا جاسکے۔ خیال رہے کہ لبنان میں اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک ۶۰۰؍ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اپنے مشترکہ بیا ن میں ، نیویارک، امریکہ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکہ، فرانس اور دیگر اتحادیوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ’’حالیہ جنگ ناقابل برداشت ہے ‘‘اور اس کے پورے خطے میں پھیلنے کا خطرہ ہے۔ ہم لبنان اور اسرائیل کی سرحدوں میں ۲۱؍ دن کی جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں تا کہ مذاکرات کو ممکن بنایا جاسکتے۔ ہم اسرائیل اور لبنان سمیت تمام فریقوںسے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ۲۱؍دن کی جنگ بندی کی توثیق کریں تاکہ مذاکرات کو ممکن 
بنایا جاسکے۔‘‘امریکہ کو امید ہے کہ اس جنگ بندی کے بعد اسرائیل اور لبنان کی سرحدوں میں استحکام برقرار رہ سکتا ہے۔ لبنان میں اسرائیلی جنگ کی شروعات کے بعد دسیوں ہزاروں افراد نے انخلاء کیا ہے۔ 
اس ضمن میں ایک امریکی حکام نے کہا ہے کہ ’’حزب اللہ جنگ بندی کیلئے نہیں مانے گا لیکن ہمیں یقین ہے کہ لبنانی حکومت گروپ کے ساتھ اس کی قبولیت کو مربوط کرے گی۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم توقع کرتے ہیں کہ اسرائیل اس تجویز کو قبول کرے گا۔‘‘ جمعہ کواسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرنے کے بعد انہیں یقین ہے کہ شاید اسرائیل اس تجویز کو سرکاری طور پر قبول بھی کر لے۔ 
اگر چہ اس تجویز میں صرف اسرائیل اور لبنان کے درمیان ۲۱؍ دن کی جنگ بندی کی بات کی گئی ہے لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تین ہفتوں کی جنگ بندی کو ممکن ہوسکے تا کہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے مذاکرات کو آسان بنایا جاسکے۔جن ممالک نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ان میںامریکہ، آسٹریلیا، کنیڈا، جرمنی، یورپی یونین، فرانس، اٹلی، سعودی عربیہ، متحدہ عرب امارات اور قطر شامل ہیں۔ 
اس تجویزپر اس ہفتے تیزی سے کام ہوا ہے کیونکہ امریکہ کی قومی تحفظی ٹیم، جن میں انتونی بلنکن،قومی امن و سلامتی کے مشیر جیل سولیون شامل ہیں، نے نیویارک، امریکہ میں عالمی لیڈران سے ملاقات کی ہے اور دیگر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی اس منصوبے کی حمایت کریں۔پیر کو انتونی بلنکن نے فرانس کےو زیر خارجہ کے سامنے یہ تجویز پیش کی تھی۔ 
گلف کارپوریشن کاؤنسل کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بدھ کی صبح ملاقات کے دوران انتونی بلنکن نے قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے رابطہ کیا اور ان سے منظوری طلب کی۔ بلنکن اور وہائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر اموس ہوچسٹین نے اس کے بعد لبنانی وزیر اعظم نجیب میکاتی سے ملاقات کی، جنہوں نے معاہدے پر دستخط بھی کئے تھے۔امریکی حکام میں سے ایک نے بتایا کہ سلیوان، ہوچسٹین اور سینئر مشیر بریٹ میک گرک بھی اس تجویز کے بارے میں اسرائیلی حکام سے رابطے میں تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK