• Fri, 08 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل: یواگیلنٹ کی برطرفی پراپوزیشن نے یاہو حکومت کو گھیرا، عوام کا بھی احتجاج

Updated: November 08, 2024, 11:05 AM IST | Tal Aviv

مشترکہ پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈران نے یاہو پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے سیاسی مفادات کو ملکی مفادات سے بالاتر رکھا ہے۔

Thousands of Israelis protested Gallant`s dismissal on Tuesday evening. Photo: INN.
منگل کی شام ہزاروں اسرائیلیوں نے گیلنٹ کی برطرفی کے خلاف احتجاج کیا۔ تصویر: آئی این این۔

یواگیلنٹ کووزیر دفاع کے عہدہ سے ہٹانے پر اسرائیلی اپوزیشن لیڈران نےوزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یروشلم میں منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈران نے نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ انہوں نے یوا گیلنٹ کو برطرف کرنے کا فیصلہ کرکے اپنے سیاسی مفادات کو ملکی مفادات سے بالاتر رکھا ہے۔ سابق وزیر اعظم یائر لاپڈ نے اس اقدام پر غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب اسرائیل کو کئی محاذوں پر فوجی دباؤ کا سامنا ہے۔ یائر لاپڈ نے نیتن یاہو کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارے فوجی اورشہری ان پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ اپوزیشن لیڈر بینی گانٹز، جنہوں نے جون میں یاہو حکومت سے استعفیٰ دے دیا تھا نے اس اقدام کے وقت کو مکمل حفاظتی غفلت کے مترادف قرار دیا۔ لیبر پارٹی کے یائر گولن نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت ناجائز ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے اسرائیلیوں سے سخت احتجاج کرنے کا مطالبہ کیا۔ دائیں بازو کی یسرائیل بیتینو پارٹی کے لیڈراویگڈور لیبرمین نے کہاکہ گیلنٹ کی برطرفی کا مقصد استثنیٰ کے قوانین کی قانون سازی کو قابل بنانا ہے جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ انتہائی دائیں بازو کی کمیونٹی کو فوجی خدمات سے بچایا جائے۔ خیال رہے کہ نیتن یاہو نے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز کو وزیر دفاع کے طور پر مقرر کیا ہے۔ ان کی جگہ گیڈون سار کو وزارت خارجہ میں تعینات کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK