• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ : اسرائیلی حملے مسلسل جاری، ۸۳؍فلسطینی جاں بحق

Updated: March 08, 2024, 11:10 AM IST | Agency | Gaza/London/Beirut

غذائی قلت اور پانی کی کمی سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر ۲۰؍ ہوگئی۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں قحط مہلک سطح تک پہنچ گیا ہے۔

Gaza has been turned into ruins by the Israeli bombardment, a devastated area can be seen. Photo: INN
اسرائیلی بمباری سےغزہ کھنڈر میں تبدیل ہوگیا ہے،ایک تباہ حال علاقہ دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

غزہ میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائی کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس کے نتیجے میں ۲۴؍گھنٹوں کےدوران مزید ۸۳؍ فلسطینی جاں  بحق اور ۱۴۲؍ زخمی ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ۷؍ اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت سے اب تک ۳۰؍ ہزار ۸۰۰؍ فلسطینی شہید اور ۷۲؍ ہزار ۲۹۸؍ زخمی ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی شہری آبادی کے ساتھ ساتھ اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر گولے برسا دیئے، جبالیہ میں مسجد پر بمباری کے دوران ۵؍فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ان شہداء میں بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بیت اللحم پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فوج کے حملوں سے درجنوں فلسطینی شدید زخمی ہوئے جبکہ دیگر پناہ گزین کیمپوں پر فائرنگ سے ۳۴؍ فلسطینی شہید ہو گئے، خان یونس میں ایک ہی خاندان کے ۱۷؍افراد جاں  بحق ہوئے۔ اسرائیلی فورسیز نے نابلس میں فائرنگ کر کے ۱۶؍ سالہ نوجوان کو شہید کر دیا۔ 
غزہ میں غذائی قلت اور پانی کی کمی وجہ سے اب تک ۱۸؍ کم سن بچے جاں بحق
 فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے اعلان کیا کہ غزہ پٹی میں غذائی قلت اور پانی کی کمی سے شہید والوں کی تعداد۱۸؍ ہو گئی ہے۔  القدرہ نے بدھ کے روز ایک پریس بیان میں وضاحت کی کہ یہ اضافہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کے نتیجے میں ایک۱۵؍ سالہ لڑکی کی شہادت کے بعد ہوا ہے۔  انہوں نے خبردارکیا کہ شمالی غزہ میں قحط مہلک سطح تک پہنچ گیا ہے، خاص طور پر بچوں، حاملہ خواتین اور دائمی بیماروں میں مبتلا افراد کے لیے خطرناک ہے۔  انہوں نے کہا کہ قحط گہرا ہوتا جا رہا ہے اور اگر جارحیت بند نہ کی گئی اورامداد نہ دی گئی تو ہزاروں شہری ہلاک ہوں  گے۔  
صورتحال بدستور کشیدہ ہےغزہ میں بہتری کے آثار نہیں ہیں : ڈیوڈ کیمرون
 برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اسرائیلی جنگی کونسل کے رکن بینی گینٹز سے ملاقات کے اختتام پر غزہ کی پٹی میں حالات میں بہتری نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کی وجہ سے غزہ کا علاقہ انسانی بحران کا شکار ہے اور صورت حال تبدیل نہ ہونا باعث تشویش ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے اسرائیلی لیڈر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں صورت حال کو اب بدلنا ہوگا۔ بعد ازاں انہوں نے ایکس پلیٹ فارم پر کہا کہ برطانیہ کو رفح میں فوجی حملے کے امکان پر گہری تشویش ہےانہوں نے کہا کہ بینی گینٹز کے ساتھ ملاقات کے دوران میں نے واضح طور پر ان اقدامات کا ذکر کیا جو اسرائیل کو غزہ کی امداد بڑھانے کے لیے اٹھانا ہوں گے۔ 
تمام یرغمالوں کی رہائی کے بدلے۶؍ ہفتوں کی جنگ بندی کی امریکی تجویز
 امریکی صدر جوبائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ رمضان سے پہلے جنگ بندی کا نہ ہونا بہت خطرناک ہو جائے گا۔ اس بات کا انحصار اب حماس پر ہے کہ وہ۶؍ ہفتوں کیلئے جنگ بندی کی تجاویز کو قبول کرتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے یہ باتیں کیمپ ڈیوڈ میں کچھ دن قیام کے بعد واپس وہائٹ ہاؤس جانے سے پہلے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔ خیال رہے کہ امریکہ غزہ میں ۶؍ ہفتوں کی جنگ بندی کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حماس کی قید سے تمام اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کی تجویز رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ سی این این کو اقوام متحدہ کے ایک سفارت کار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے میں امریکہ نے کچھ تبدیلی کی ہے۔ نئے مسودۂ تمام اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کے بدلے فوری اور عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 
کوششوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کا کوئی امکان نہیں : فلسطینی وزیرخارجہ
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے بدھ کے روز کہا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ریاض المالکی نے قاہرہ میں منعقدہ عرب وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں دور سے کی گئی تقریر میں مزید کہا کہ اسرائیل بھوک کا ہتھیار استعمال کر کے آبادی پر دباؤ ڈال رہا ہے تاکہ انہیں بے گھر ہونے پر مجبور کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل امداد کو آبادی پر اپنے دباؤ کا حصہ سمجھتا ہے تاکہ انہیں بے گھر ہونے پر مجبور کیا جائے اور پھر بے گھر کیا جائے۔ 
انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کو رفح میں نقل مکانی پر مجبور کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کو ان کے مقصد کو ختم کرنے کے ارادے سے منظم طریقہ سے تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان کیمپوں کے مکینوں کو دوبارہ بے گھر کیا جارہا ہے۔ اسرائیل بین الاقوامی نااہلی کے باوجود فلسطینی عوام کے خلاف اپنی تباہی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، اسرائیل فاقہ کشی کی جنگ لڑ رہا ہے اور بھوک سے متاثر افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ خاص طور پر بچوں کی، اسرائیل مختلف تنظیموں کی انسانی ہمدردی کی تمام کوششوں کو روک رہا ہے۔ عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے اجلاس میں کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ جب فلسطینی بھوک، بمباری یا اسنائپر کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں تو انسانیت خاموش کھڑی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK