• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل: تل ابیب میں ہزاروں افراد کی ریلی

Updated: September 16, 2024, 10:30 AM IST | Tal Aviv

وزیراعظم نیتن یاہوسے یرغمالوں کی واپسی کیلئے معاہدہ کا مطالبہ، ۱۵؍مظاہرین گرفتار۔

There are massive protests against the government in Tel Aviv. Photo: INN.
تل ابیب میں حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

یہاں ہزاروں افراد نے حکومت مخالف ریلی نکالی اور وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ میں یرغمالوں سے متعلق معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین وسطی تل ابیب میں جمع ہوئے۔ ۔ انہوں نے گزشتہ روز آرمی ہیڈکوارٹرس اور دیگر سرکاری عمارتوں کے باہر وزیراعظم کے خلاف نعرے لگائے اور ان پر زور دیا تھا کہ وہ حماس کے ساتھ معاہدہ کریں تاکہ غزہ میں قید تقریباً ۱۰۰؍یرغمالوں کی واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔ واضح رہے کہ غزہ سے ۶؍یرغمالوں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد اسرائیل میں گزشتہ دو ہفتوں سے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جارہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والی ریلی میں ساڑھے ۷؍ لاکھ افراد نے شرکت کی۔ 
ریلی میں یرغمالوں کے اہل خانہ بھی شامل تھے، جن کا کہنا ہے کہ وہ یرغمالوں کو واپس لانے کیلئے حکومت کے ناکام مذاکرات سے مایوس ہیں۔ ۔ بہت سے لوگوں نے نیتن یاہو پر کسی معاہدے تک نہ پہنچنے کا الزام لگایا کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ جب تک جنگ جاری رہے گی، اس سے انہیں اقتدار میں رہنے میں مدد ملے گی۔ 
غزہ میں قید اسرائیلی فوجی نِمرود کوہن کے بھائی یوتم کوہن نے کہاکہ ’’ سمجھوتہ کوسبوتاژ کرنے والی یہ حکومت اسیروں کو مرنے کیلئے چھوڑ رہی ہے۔ جب تک نیتن یاہو اقتدار میں ہیں، یہ جنگ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گی اور یرغمالوں کے تعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔ یرغمالوں کی جانیں بچانے کیلئے نیتن یاہو کو تبدیل کیا جانا چاہئے۔ کوہن نے یہ اسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کو بتایا۔ الجزیرہ کے حمدا سلہت نے اردن کے دارالحکومت عمان سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل میں الجزیرہ پر پابندی عائد ہے، اسرائیلی عوام میں نیتن یاہو کے خلاف مایوسی بڑھ رہی ہے۔ 
غزہ میں یرغمال متان اینگریسٹ کی ریکارڈنگ اس ریلی میں نشر کی جس میں وزیراعظم سے معاہدے پر دستخط کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ۔ اس ریلی سے متان اینگریسٹ کی والدہ نے بھی خطاب کیا۔ 
تل ابیب میں اس حکومت مخالف احتجاج کے دوران پولیس نے۱۵؍ افراد کوگرفتارکرلیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK