ایران پر حملے کے جواب میں فلسطینی حامی گروپس کے حملے روکنے کیلئے اسرائیل امریکہ حکمت عملی تیار کر لی۔ صیہونی میڈیا کے مطابق اسرائیل حملے میں ایران کی فوجی اور انرجی تنصبات کو نشانہ بنائےگا۔
EPAPER
Updated: October 15, 2024, 2:04 PM IST | Agency | Tel Aviv-Yafo
ایران پر حملے کے جواب میں فلسطینی حامی گروپس کے حملے روکنے کیلئے اسرائیل امریکہ حکمت عملی تیار کر لی۔ صیہونی میڈیا کے مطابق اسرائیل حملے میں ایران کی فوجی اور انرجی تنصبات کو نشانہ بنائےگا۔
ایران پر حملے کے جواب میں فلسطینی حامی گروپس کے حملے روکنے کیلئے اسرائیل امریکہ حکمت عملی تیار کر لی۔ صیہونی میڈیا کے مطابق اسرائیل حملے میں ایران کی فوجی اور انرجی تنصبات کو نشانہ بنائےگا، ایران پر حملے کیلئے اسرائیل اور امریکہ میں بات چیت جاری ہے۔ فلسطینی حامی گروپس کے جوابی حملے روکنے کیلئے اسرائیل اور امریکہ نے مشترکہ حکمت عملی بھی تیار کر لی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکہ ایران کے جوابی حملے روکنے کے لیے میزائل شکن سسٹم مشرق وسطیٰ سے یورپ تک نصب کر چکا ہے، امریکہ نے گزشتہ سال کے آخر میں میزائل شکن سسٹم تھاڈ نصب کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تھاڈ پیٹریاٹ سسٹم کا خاص حصہ ہے جو تقریباً۲۰۰؍ کلومیٹر علاقے کو میزائل سے بچا سکتا ہے، تھاڈ کے ساتھ پیٹریاٹ بیٹری۶؍ ٹرک پر نصب لانچرز پر مشتمل ہوتی ہے۔
پیٹریاٹ بیٹری میں ۴۸؍ انٹرسیپٹرز، ریڈیو اور ریڈار آلات بھی ہوتے ہیں جنہیں چلانے کیلئے ۹۵؍فوجیوں کی ضرورت ہوتی ہے، امریکہ نے اسرائیلی افواج تھاڈ نظام چلانے کی ٹریننگ۲۰۱۹ء میں دی تھی۔ دوسری جانب مزید امریکی فوجی دستے مشرق وسطیٰ بھیجنے پر ایران نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اپنے فوجیوں کی زندگی اسرائیل کیلئے خطرے میں ڈال رہا ہے۔
امریکہ کا اسرائیل کو ’تھاڈ‘ دفاعی میزائل سسٹم فراہم کرنے کا فیصلہ
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگن نے ممکنہ ایرانی میزائل حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے اسرائیل کو امریکہ اسے اعلی سطح کے اینٹی میزائل اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم دینے اور فوجی عملے کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگن کے پریس سیکریٹری پیٹ رائڈر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) سسٹم اور اس سے وابستہ فوجی اہلکاروں کے عملے کو اسرائیل میں تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ بیان کے مطابق میزائل سسٹم کا بنیادی مقصد ایران کی جانب سے اسرائیل پر یکم اکتوبر اور۱۳؍ اپریل کو کیے جانے والے بڑے حملوں کے بعد اسرائیلی فضائی دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔ ’این بی سی‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام کا ماننا ہے کہ ایران کی طرف سے عسکری اور توانائی کی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے ایران پر جوابی حملہ کرنے کے لیے ہدف کا تعین کرلیا ہے۔