جوابی کارروائی میں تل ابیب پر حوثیوں نے میزائل داغا، بھگدڑ میں ۱۸؍اسرائیلی زخمی ہوگئے۔ اقوام متحدہ نےتشویش ظاہر کی ، کشیدگی پھیلنے کا خطرہ بتایا
EPAPER
Updated: December 28, 2024, 11:49 AM IST | Sanaa/ Tel Aviv Agencies
جوابی کارروائی میں تل ابیب پر حوثیوں نے میزائل داغا، بھگدڑ میں ۱۸؍اسرائیلی زخمی ہوگئے۔ اقوام متحدہ نےتشویش ظاہر کی ، کشیدگی پھیلنے کا خطرہ بتایا
اسرائیل نے یمن میں بمباری کر کے حوثیوں کے کئی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل نے صنعاء کے ایئر پورٹ پر بھی بمباری کی ہے۔ حوثیوں کے میڈیا کے مطابق کم از کم ۶؍ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بمباری سے متعلق عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈ ہانوم گیبریسس نے بتایا،’’ میں ایک جہاز پر سوار ہونے والا تھا کہ ایئر پورٹ پر بمباری ہونے لگی۔ اس دوران ہمارے جہاز پر موجود عملہ کا ایک رکن زخمی ہو گیا لیکن میری ٹیم کے اراکین محفوظ رہے ہیں۔‘‘واضح رہےکہ عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ اپنے ادارے کے کارکنوں کی رہائی کیلئے مذاکرات کرنے یمن گئے تھے۔ ان کے مطابق وہ صنعاء کے ایئر پورٹ سے روانہ ہونے والے تھے کہ بمباری شروع ہوگئی۔ ان کا کہنا ہے کہ کنٹرول ٹاور ان سے تھوڑے ہی فاصلے پر تھا۔ بمباری سے ایئرپورٹ کا رن وے بھی تباہ ہوا لیکن خبرلکھے جانے تک اسرائیل نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کیا روہت شرما کی یہ ٹیسٹ سیریز آخری ثابت ہوگی؟
اسی دوران جوابی کارروائی کرتے ہوئے حوثیوں نے بھی اسرائیل پر میزائل داغے۔ اسرائیلی فوج نے جمعہ کی صبح بتایا ہے کہ اس کے دفاعی نظام نے یمن سے داغا جانے والا ایک میزائل تباہ کر دیا۔ فوج کے مطابق میزائل کو اسرائیل میں داخل ہونے سے پہلے مار گرایا گیا۔ میزائل کا ملبہ گرنے کے امکان کے سبب وسطی اسرائیل میں کئی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔اسرائیلی اخبار ’ٹائمس آف اسرائیل‘ کے مطابق یمن کی جانب سے میزائل آنے کی وجہ سے فضائی انتباہ کا اعلان کیا گیا جس کے بعد ایک بڑی تعداد نے افراتفری کےدرمیان محفوظ پناہ گاہوں کا رخ کیا۔ اس دوران میں بھگدڑ مچنے سے ۱۸؍اسرائیلی شہری زخمی ہو گئے۔ادھر میزائل حملے کے خطرے کے سبب تل ابیب میں بن گوریون ہوائی اڈا بند کر دیا گیا اور تقریبا ۳۰؍منٹ تک پروزاوں کی آمد و رفت روک دی گئی۔
اسرائیلی فوج کے بمباری کے بعد جاری کئے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے ایئر پورٹ پر بمباری کے علاوہ الحدیدہ بندرگاہ پر حوثیوں کے فوجی انفراسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل نے سالف اور راس الکناتب کے علاقوں کو یمن کے مغربی ساحل کے نزدیک نشانہ بنایا ہے۔ یمن میں بجلی گھروں کو بھی بمباری سے نشانہ بنا کر کے تباہ کیا ہے۔اسرائیلی فوج نے پورے خطے میں پچھلے کئی ماہ سے جاری اپنے حملوں ` کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رکھا ہے۔ اگرچہ ماہ دسمبر کے دوران بشارالاسد کا اقتدار ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے موقع غنیمت جانتے ہوئے شام میں سب سے زیادہ بمباری کی ہےلیکن اسرائیلی جنگی طیاروں نے اس عرصے میں لبنان اور یمن میں بھی حزب اللہ اور حوثیوں کو اپنی بد ترین بمباری کا ہدف بنایا ہے۔یمن میں حوثیوں کے زیر اثر خبر رساں ایجنسی’ `صبا نیوز‘ کے مطابق ایئرپورٹ پر اسرائیلی بمباری سے ۳؍ افراد ہلاک ہوئے۔ اسی طرح حدیدہ کی بندرگاہ اور آس پاس پر اسرائیلی بمباری سے بھی ۳؍ مزید افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ۴۰؍ دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔واضح رہےکہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی طویل ترین جنگ کے باعث حوثیوں نےاعلان کیا کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس وجہ سے حوثیوں پر یمن کے اندر امریکہ اوربرطانیہ بمباری کرتے رہے ہیں اور اب اسرائیل بھی اپنی بمباری سے نشانہ بنانے لگا ہے۔دوسری جانب حوثی بھی اب اسرائیل کے اندر تک میزائل اور ڈرون حملے کرنے پر قادر ہو گئےہیں۔ اسی ہفتے کے دوران حوثیوں نے اسرائیل کے سب سے بڑے تجارتی مرکز تل ابیب پر میزائل سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ۱۶؍ اسرائیلی زخمی ہوئے تھے۔ اسی دوران اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ یمن پر اسرائیلی بمباری ابھی محض ابتداء ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس کے ترجمان نے یمن پر اسرائیلی بمباری پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خصوصاً ایک سال سے حوثیوں کی کارروائیوں کے بعد اب کشیدگی کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔حوثی وزیر ٹرانسپورٹ نے صبا نیوز ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صنعاء ایئر پورٹ اور حدیدہ بندرگاہ معمول کے مطابق کام کریں گے۔
ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پیر کو حوثیوں کے اسرائیل پر حالیہ میزائل حملوں کے سلسلے میں اجلاس کر کے صورتحال پر غور کرنے والی ہے، کیونکہ اسرائیل کا دفاعی نظام یمن سے فائر کئے گئے ان میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا تھا۔