• Fri, 24 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مغربی کنارہ میں تیسرے دن بھی اسرائیلی جارحیت جاری رہی

Updated: January 24, 2025, 12:45 PM IST | Agency | Gaza/West Bank

جنین کے کئی محلوں کو خالی کراکرپانی، بجلی اور مواصلاتی نیٹ ورک کو تباہ کردیا،جنوبی علاقوں میں چھاپہ ماری،۲؍فلسطینی بندوق برداروں کا قتل، علاقے میں زہریلی آنسوگیس چھوڑی گئی۔

Israeli soldiers have bulldozed several roads in Jenin. Photo: INN
اسرائیلی فوجیوں نے جنین کی کئی سڑکوں کو بلڈوز سے کھووکر تباہ کردیا ہے۔ تصویر: آئی این این

 غزہ میں  جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ کسی نہ کسی بہانے جاری ہے۔ غیرملکی خبررساں  اداروں  کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسیز نے شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین اور اسکے کیمپ میں مسلسل تیسرے روز بھی آپریشن جاری رکھا ہے۔ اسرائیلی فورسیز نے تاویل دی کہ ’’اسرائیلی وزیر دفاع نے جنین میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کیلئے بھرپور کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ ‘‘ یہی سبب ہے کہ اسرائیلی فوج نے کیمپ میں موجود تمام محلوں کو خالی کرا دیا ہے اور وہاں سے پانی، بجلی اور مواصلاتی نیٹ ورک کاٹ رہی ہے۔ پرتشدد جھڑپوں اور جنین سے سیکڑوں لوگوں کی زبردستی نقل مکانی کے دوران فوجی آپریشن فی الحال جنین کیمپ کے جنوب مغرب میں الدمج اور الحواشین محلوں میں مرکوز ہے۔ 
 حالیہ پیش رفت کے متعلق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں برقین میں سیکورٹی آپریشن کے دوران ایک فوجی زخمی ہوا ہے۔ اس سے پہلے اسرائیلی فوج نے دو بندوق برداروں کو ہلاک کر دیا تھا، جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے دو ہفتے قبل کیے گئے ایک آپریشن میں ہوٹل کے گاؤں میں اسرائیلیوں پر فائرنگ کی تھی۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ مسلح افراد کے ساتھ تقریباً چار گھنٹے تک جھڑپ ہوئی تھی۔ اس آپریشن میں مسلح افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔ اس سے پہلے اسرائیلی فورسز نے جنین کے مغرب میں واقع بُرقین قصبے میں ایک گھر کو مسمار کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے بھاری بلڈوزر سے مکان کو بلڈوز کرنے کے بعد منہدم کردیا۔ جنین کے میدانی علاقوں میں اسرائیلی فورسز نے جنین کے جنوب میں واقع گاؤں فحمہ پر دھاوا بول دیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے گاؤں پر دھاوا بول دیا اور شہریوں پر زہریلی آنسو گیس پھینکی جس سے پرتشدد تصادم شروع ہو گیا۔ 
  ذرائع نے بتایا کہ کیمپ میں دو بڑے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور اسرائیلی فورسیز نے مزید فوجی کمک اور بلڈوزر اس کے مضافات میں دھکیل دیے۔ اسرائیل نے سیکڑوں فلسطینی خاندانوں کو کیمپ چھوڑنے پر بھی مجبور کردیا اور شہریوں کو سخت معائنہ کے طریقہ کار کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے ۱۱؍ افراد کو گرفتار کر لیا اور اس کے بلڈوزر نے انفراسٹرکچر اور سرکاری اسپتال کے داخلی راستے کو تباہ کردیا۔ خیال رہے کہ گزشتہ دو دنوں  میں صہیونی فوج نے شہر کے اسپتالوں کا محاصرہ کر کے طبی عملہ کی نقل و حرکت پر بھی پابندی لگا رکھی ہے۔ اسرائیلی افواج کی فوجی گاڑیوں کی بھاری نقل و حرکت کے درمیان اسنائپرز اب بھی عمارتوں کے اوپر موجود ہیں اور ہر حرکت پذیر چیز پر گولی چلا رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا ہے کہ فوج مغربی کنارے میں غزہ میں سیکھے گئے اسباق کو لاگو کر رہی ہے۔ انہوں نے خطے میں فوجی حکمت عملی میں تبدیلی پر زور دیا۔ ایک اسرائیلی فوجی ترجمان نے مغربی کنارہ میں ہونیوالے آپریشن کو اگست کے آپریشن سے نسبتاً مماثل قرار دیا۔ 
غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی بات چیت کیلئے اسرائیلی وفد مصر پہنچ گیا
غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے نفاذ پر بات چیت جاری رکھنے کیلئے بدھ کے روزایک اسرائیلی سیکورٹی وفد مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچا۔ یہ اطلاع مصر کے باخبر ذرائع نے دی ہے۔ ذرائع نے ژنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی وفد میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور شن بیٹ سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکار شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ بات چیت میں جنگ بندی معاہدہ کے دوسرے مرحلے کے نفاذ پر توجہ مرکوز کی گئی، جس میں زخمی فلسطینیوں کو گزرنے کی اجازت دینے کیلئے رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے کو دوبارہ کھولنا بھی شامل تھا۔ فلاڈیلفی کوریڈور میں اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں اسرائیل نے جزوی انخلاء کا مطالبہ کیا جبکہ مصر علاقے سے مکمل اسرائیلی انخلاء پر زور دے رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK