غزہ میں اسرائیلی مظالم اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں، اب وہ بلا اشتعال ، عام اور نہتے فلسطینیوں پربلا وجہ حملہ کرنے لگا ہے۔رفح شہر میں اسرائیلی فوج نےفلسطینیوں پر اس وقت حملہ کر دیا جب وہ آٹا خریدنے کیلئے قطار میں کھڑے تھے۔اس حملے میں ۱۰؍ لوگ شہید ہو گئے۔
اسرائیلی جارحیت کی ایک تصویر۔ تصویر: ایکس
غزہ کی وزارت صحت نے پیر کو کہا کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی شہر رفح میں شہریوں پر حملہ کر کے ۱۰؍ افراد کو اس وقت شہید کر دیا جب وہ آٹا خریدنےکیلئے قطار میں کھڑے تھے۔گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں۵۰؍ افراد ہلاک اور ۸۴؍دیگر زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ جبالیہ ۶۵؍ دنوں سے اسرائیل کے محاصرے میں ہے۔اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ کیمپ میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے ایک اسکول پر بھی بمباری کی۔اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کمال عدوان اسپتال کے قریب واقع مسجد المقدمہ کے قریب رہائشی علاقے پر بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری جاں بحق اور دیگر زخمی ہوگئے۔
دریں اثناء کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے کہا کہ بجلی، آکسیجن اور پانی کی سپلائی بند ہونے سے ۱۰۰؍سے زائد مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ ابو صفیہ نے کہا کہ حالیہ اسرائیلی گولہ باری اور بمباری سے اسپتال کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس کے کچھ حصوں میں پانی اور بجلی کی سپلائی منقطع ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔ ہمارے پاس انتہائی نگہداشت یونٹ میں مریض ہیں اور دوسرے سرجری کے منتظر ہیں۔ آپریٹنگ کمروں تک رسائی بجلی اور آکسیجن کی سپلائی بحال ہونے کے بعد ہی ممکن ہے۔‘‘