اسرائیلی فوجوں نے ایمبولنس کو نشانہ بنایا، انسانی ڈھال کے استعمال کا بھی الزام۔
EPAPER
Updated: December 08, 2024, 10:52 AM IST | Agency | Gaza
اسرائیلی فوجوں نے ایمبولنس کو نشانہ بنایا، انسانی ڈھال کے استعمال کا بھی الزام۔
غزہ میں سنیچر کو رفیوجی کیمپ اور اسپتال کے آس پاس کئے گئے حملوں میں اسرائیلی فوجوں نے بچوں اور خواتین سمیت کم از کم ۵۵؍ فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ وفا نیوز کے مطابق صہیونی فوجوں نے وسطی غزہ میں واقع نصیرات رفیوجی کیمپ پر حملہ کیا جس میں ۶؍ بچوں اور ۵؍ خواتین سمیت ۲۶؍ افراد نے جام شہادت نوش کیا۔
اس بیچ غزہ سو ِل ڈیفنس نے شمالی غزہ میں انڈونیشین اسپتال پر اسرائیلی حملے کی اطلاع دی ہے تاہم اس خبر کے لکھے جانے تک اس میں ہونے والے جانی نقصان کی تفصیل نہیں ملیں۔ اُدھرکمال عدوان اسپتال اوراس کے آس پاس ہونےوالے حملوں میں ۲۹؍ افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس دوران اسرائیلی فورسیز نے اسپتال کے قریب کم از کم ایک ایمبولنس کو نشانہ بنایا جبکہ حقوق انسانی کی علمبردار تنظیموں نے الزام لگایاہے کہ اسپتال کو نشانہ بنانے کے بعد اسے مریضوں اور عملہ سے خالی کرنے کیلئے صہیونی فوجوں نے انسانی ڈھال کا استعمال کیا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کمال عدوان اسپتال پر اسرائیلی حملے کی وجہ سے بین الاقوامی امدادی ٹیم کو اسپتال خالی کرنا پڑا۔ غزہ پر ۷؍ اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں سنیچر کو اس خبر کے لکھے جانے تک ۴۴؍ ہزار ۶۶۴؍ افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہےجبکہ دسیوں ہزار افراد لاپتہ اور ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ اس دوران ایک لاکھ ۵؍ ہزار ۹۷۶؍ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اقوام متحدہ نے فوری امداد کی اپیل کی
غزہ میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی غزہ میں حالات مزیدخراب ہونے لگے ہیں۔ ایک طرف جہاں غذائی اجناس کی قلت نے کئی خاندانوں کیلئے بھکمری کی کیفیت پیدا کردی ہے وہیں تباہ حال عمارتوں میں مقیم افراد کیلئے اسرائیلی حملوں کے ساتھ ہی اب سردی کا سامنا کرنا بھی ایک چیلنج ہوگا۔ اقوام متحدہ کے مطابق ۵؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار افراد عارضی خیموں اور تباہ شدہ عمارتوں میں مقیم ہیں۔