• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

قطر میں جنگ بندی مذاکرات شروع ہوتے ہی غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں تیزی

Updated: January 06, 2025, 11:31 AM IST | Gaza

ایک ہی دن میں ۸۸؍ افراد جاں بحق، سخت سردی میں ٹھٹھر کر ایک اور بچی کی موت۔ ۳؍ اسپتالوں کو مجبوراً بند کردیاگیا۔ نصیرات کیمپ پرچھاپہ میں ۵؍افراد کی موت۔

A young man mourns the death of his relatives at Al-Aqsa Hospital. Photo: PTI
الاقصیٰ اسپتال میں ایک نوجوان اپنے رشتہ داروں کی موت پررورہا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

مصر اور قطر کی کوششوں سے قطر مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے۔ حماس کے لیڈرباسم نعیم نے معاہدے کیلئے اسرائیلی فوج کا انخلاء اور بے گھر فلسطینیوں کی واپسی ضروری قرار دی ہے۔ دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر کو حراست میں رکھنا غزہ میں صحت کے شعبے کو تباہ کرنے اور نسل کشی کا ارادہ ظاہر کرتا ہے۔ 
الجزیرہ کی خبر کے مطابق اسرائیلی حملے میں ایک ہی دن میں ۸۸؍ افراد جاں بحق ہوگئے۔ دریں اثناء سخت سردی میں ٹھٹھر کر ایک اور بچی کی موت ہوگئی۔ اس طرح ٹھٹھر کرنے مرنے والے بچوں کی تعداد ۸؍ ہوگئی ہے۔ 
شمالی غزہ کے۳؍ اسپتال مجبوراً بند کردیئے گئے کیونکہ اسرائیلی فوج کے حملے لگاتارجاری ہیں۔ اسرائیلی فورسیز نے نصیرات کیمپ پر چھاپہ مارکر ۵؍ افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔ 
ایک فلسطینی نوجوان کو غزہ کے شہر دیر البلاح میں الاقصی اسپتال کے مردہ خانے کے دروازے کے باہر روتے ہوئے دیکھا گیا۔ وہ اپنی ماں کو پکار ررہا تھا جو اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہو گئی تھی۔ راحت رسانی کام کام کرنے والوں کو اسرائیلی حملوں کے بعد لاشیں تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 
اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے اور ۳؍ دن میں ۲۰۰؍سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ فلسطینی خبر ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک صحافی بھی شہید ہوا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجوں نے۲۴؍ گھنٹوں میں بچوں اور سابق قیدیوں سمیت ۲۰؍ افراد کو حراست میں لے لیا۔ اطلاعات کے مطابق غزہ میں گزشتہ ۷۲؍ گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے ۹۴؍فضائی حملے ہوئے اور فائرنگ کی گئی۔ حماس کے زیر انتظام غزہ میڈیا آفس نے گزشتہ شام یہ اطلاع دی۔ دفتر نے بتایا کہ بے بس شہریوں اور رہائشی علاقوں خاص طور پر غزہ شہر کو نشانہ بناتے ہوئے اسے ’خطرناک اور بے رحم‘ قرار دیا۔ یہ بھی بتایا کہ کئی متاثرین یا تو ہلاک ہو گئے یا زخمی ہوئے، ملبے میں پھنسے رہے اورتباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے انہیں اسپتالوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نے ان ’خوفناک جرائم‘ کیلئے اسرائیلی فوج کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اور اسرائیل کو ہتھیار اور سیاسی حمایت فراہم کرنے پر امریکی انتظامیہ پر بھی تنقید کی گئی ہے۔ غزہ میڈیا آفس میں بین الاقوامی کمیونٹی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ان ’خوفناک جرائم‘ کا دستاویزی ثبوت فراہم کرنے اور مجرموں کیلئے جوابدہی یقینی بنانے کیلئے آزاد تحقیقات کیلئے ٹیمیں بھیجنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ وہ اپنے قانونی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو برقرار رکھ سکیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK