۲۵؍ ستمبر کو نبیؐ کی ولادت کو ۱۵۰۰؍ سال مکمل ہوں گے۔ جشن میلاد النبیؐ کو تاریخی بنانے کیلئے مختلف اسکیموں سے عوام وخواص کو جوڑنے پر اتفاق۔ نئے سال کے پہلے دن ہی سےمہم شروع کرنے کا اعلان۔
EPAPER
Updated: January 01, 2025, 10:38 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
۲۵؍ ستمبر کو نبیؐ کی ولادت کو ۱۵۰۰؍ سال مکمل ہوں گے۔ جشن میلاد النبیؐ کو تاریخی بنانے کیلئے مختلف اسکیموں سے عوام وخواص کو جوڑنے پر اتفاق۔ نئے سال کے پہلے دن ہی سےمہم شروع کرنے کا اعلان۔
۲۵؍ ستمبر ۲۰۲۵ء کو نبی کریم ؐ کی ولادت کو ۱۵۰۰؍ سال مکمل ہوجائیں گے۔ اس کے پیش نظر منگل کو علماء کرائم اور ائمہ مساجد کی ایک میٹنگ رضا اکیڈمی کے دفتر میں منعقد کی گئی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس خوشی کے موقع پر پورے سال ’حضور ؐکی رحمت سب کیلئے‘ عنوان سے مہم چلائی جائے۔ اس مہم کے تحت برادران وطن میں آپؐ کی تعلیمات کو عام کرنے اور غرباء، مساکین اور ضرورتمندوں کیلئے دوائوں، تعلیم کی فیس اور کھانے وغیرہ کے انتظامات کرکے ان کی مدد کی کوشش کی جائے گی۔
منگل کو منعقد کی گئی میٹنگ میں یہ طے کیا گیا کہ یکم جنوری ہی سے اس مہم کا جوش و خروش کے ساتھ آغاز کردیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں ۱۵۰۰؍ سالہ جشن عید میلادالنبیؐ کو تاریخی کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے مختلف اسکیموں سے عوام و خواص کو جوڑنے پر گفتگو ہوئی۔ تنظیم کے بانی اور سربراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ ’’اس مہم کے تحت نہ صرف مسلمانوں بلکہ برادران وطن کو بھی نبی اکرمؐ کے اخلاق و کردار اور عمل و محبت کو قریب سے جاننا چاہئے اور انہیں یہ سمجھنا چاہئے کہ ہمارے پیغمبر صرف مسلمانوں ہی کیلئے نہیں بلکہ تمام اقوام عالم کیلئے رحمت بن کر تشریف لائے ہیں اور آپؐ کا اسوۂ حسنہ ساری قوموں کیلئے مشعلِ راہ ہے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’۵؍ ستمبر کو عید میلاد النبیؐ ؐکے جشن کیلئے ۲۴۸؍ دن باقی ہیں اس لئے ہمیں مزید آگے بڑھ کرلوگوں کی مدد کرنی چاہئے اور زیادہ سے زیادہ پریشاں حال، اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں اور اسکول اور کالج کے غریب طلبہ کی فیس کیلئے کاموں کی رفتار کو تیز کرنا چاہئے۔ ‘‘
مولانہ اعجاز کشمیری نے کہا کہ ’’ہمیں اس موقع پر حضور نبی اکرم ؐ کی تعلیمات و ارشادات اخلاق و کردار کو غیر مسلم طبقہ میں زیادہ سے زیادہ پہنچانا ہے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ پیغمبر اسلام ؐ صرف مسلمانوں کیلئے ہی باعث رحمت نہیں ہیں بلکہ انسان چرند و پرند شجر و حجر سب پر یکساں آپ کی رحمت ہے۔ ‘‘
ٹٹوالا میں رضا اکیڈمی کی شاخ کے صدر مفتی صادر رضا نے ایک نئی مسجد کی تعمیر کرکے مسجد یارسول اللہ سے منسوب کرنے کا اعلان کیا۔
میٹنگ میں موجود علماء کرام کی طرف سے مختلف تجاویز پیش کی گئیں جن میں یہ بات بھی شامل تھی کہ اسپتالوں میں کام کرنے والے ملازمین اور نرسوں کو اعزاز سے نوازا جانا چاہئے اور ’اولڈ ایج ہوم‘ میں رہنے والوں اور بے گھر افراد کیلئے کھانے پینے اور دیگر ضروریات زندگی کا انتظام کیا جانا چاہئے۔ اس کے علاوہ اس مہم سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جوڑنے کیلئے گاؤں اور قصبوں میں مذہبی اجلاس منعقد کئے جائیں۔
اس میٹنگ میں مولانا محمد عباس رضوی، قاری توفیق اعظمی مصباحی، مولانا قاری عبد الرشید، قاری محمد رفعت رضا رضوی، قاری عبد الرحمٰن ضیائی، قاری غلام وارث مصطفیٰ رضا، امن میاں ناظم خان رضوی امین بھائی، محمد عارف رضوی سیکریٹری رضا اکیڈمی اور دیگر افرادموجود تھے۔