ادھو ٹھاکرے کا سنسنی خیز انکشاف، کہا’’ امیت شاہ اس بات پر راضی ہو گئے تھے کہ ڈھائی سال شیوسینا اور ڈھائی سال بی جے پی کا وزیراعلی ہوگا ،بعد میں وہ بدل گئے۔ ‘‘
EPAPER
Updated: April 21, 2024, 7:53 AM IST | Agency | Mumbai
ادھو ٹھاکرے کا سنسنی خیز انکشاف، کہا’’ امیت شاہ اس بات پر راضی ہو گئے تھے کہ ڈھائی سال شیوسینا اور ڈھائی سال بی جے پی کا وزیراعلی ہوگا ،بعد میں وہ بدل گئے۔ ‘‘
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ایک انٹرویو کے دوران یہ سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ دیویندر فرنویس ہی تھے جنہوں نے کہا تھا کہ میں آدتیہ ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بنانے کی تگ ودو شروع کرتا ہوں۔ آپ مہاراشٹر سنبھالئے میں دہلی( مرکز) چلا جائوں گا۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنےاس انٹرویو میں کئی ایسے پہلوئوں پر بات کی ہے جن کے تعلق سے ان پر الزامات عائد ہوتے رہے ہیں۔
انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے’’ ہم نے بی جے پی کے ساتھ ہندوتوا اور ملک کی خاطر اتحاد کیا تھا۔ میرے والد (بال ٹھاکرے) نے ان سے کہا تھا کہ آپ دہلی سنبھالئے ہم مہاراشٹر سنبھالیں گے۔ ‘‘ جب ۲۰۱۲ء میں میرے والد کا انتقال ہوا تو مودی میرے گھر آئے تھے۔ ۲۰۱۴ء میں جب نریندر مودی نے حلف ( وزیراعظم کے عہدے کا) اٹھایا تو ایسا لگاکہ چلو اب خواب پورا ہوگیا۔ ‘‘ ادھو ٹھاکرے آگے کہتے ہیں’’ لیکن بعد میں ان کی چال الگ ہو گئی۔ جب امیت شاہ ۲۰۱۴ء اسمبلی الیکشن سے قبل بی جے پی کے صدر بنائے گئے تو وہ مجھ سے ملنے آئے اور سوال کیا کہ کیا آپ نے سروے کیا ہے؟ میں نے ان سے کہا ہم لڑنے والے لوگ ہیں ہم سروے نہیں کرتے۔ کیا چھترپتی شیواجی نے کبھی کوئی سروے کیا تھا؟‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’ کیجریوال کو پل پل موت کے منہ میں دھکیلا جارہا ہے ‘‘
ادھو ٹھاکرے کہتے ہیں’’ بالا صاحب کے انتقال کے بعد بی جے پی کو لگا کہ یہ صحیح وقت ہے ان (شیوسینا) پر حملہ کرنے کا۔ پہلے شیوسینا سے گفتگو کیلئے نتن گڈکری، پرمود مہاجن، یا گوپی ناتھ منڈے جیسے سینئر لیڈروں کو بھیجا جاتا تھا، اب راجستھان کے اوم ماتھر کو بھیجا جانے لگا جو آکر ہم سے حیل حجت کیا کرتے تھے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ بی جے پی کی گارنٹی یہی ہے کہ استعمال کرو اور پھینک دو‘‘
ادھو ٹھاکرے نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ ’’ میں نے اپنے والد سے وعدہ کیا تھا کہ مہاراشٹر میں شیوسینا کا وزیر اعلیٰ ہوگا۔ اور امیت شاہ اس بات پر راضی ہو گئے تھےکہ ڈھائی سال شیوسینا کا وزیر اعلیٰ ہوگا اور ڈھائی سال بی جے پی کا۔ یہ دیویندر فرنویس تھے جنہوں نے مجھ سے کہا تھا کہ میں آپ کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کو وزیراعلیٰ بنانے کی تگ ودو کریں گے۔ اور خود دہلی چلے جائیں گے۔ انہوں نے مجھے اپنے ہی لوگوں کے درمیان جھوٹا بنا دیا۔‘‘
ادھو ٹھاکرے نے کہاکہ ’’آپ بتادیجئے کہ آج بی جے پی کا کون سا حلیف اس سے خوش ہے؟ صرف کچھ ٹوٹی پھوٹی پارٹیاں ہی ان کے ساتھ رہ گئی ہیں۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ شیوسینا ۹۳۔۱۹۹۲ء کے فساد کیلئے پہچانی جاتی ہے یا پاکستان کے ساتھ ہونے والے میچ کے وقت پچ کھود دینے کیلئے۔ ادھو ٹھاکرے نے جواب دیا کہ ’’ لوگوں کو بالا صاحب کے تعلق سے غلط فہمی تھی لیکن اگلی نسل میں یہ غلط فہمی دور ہو چکی ہے۔ ۱۹۹۲ء کا فساد بہرام پاڑہ سے شروع ہوا تھا لیکن آج بہرام پاڑ ہ میں شیوسینا کا مسلم کارپوریٹر ہے۔ ‘‘ کیا مستقبل میں کبھی آپ بی جے پی سے دوبارہ ہاتھ ملائیں گے؟ اس سوال پر ادھو نے کہا ’’میں ایسا کیوں کروں گا؟ میں نے ایک سےزیادہ بار دھوکا کھایا ہے۔ بی جے پی کا اصل چہرہ میرے سامنے آچکا ہے۔‘‘