منوج جرنگے کادوبارہ بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان ، حکومت کے قیام اور کابینہ کی تشکیل کے بعد مراٹھا تحریک چھیڑی جائے گی، مراٹھوں سے باہر نکلنے کی اپیل
EPAPER
Updated: November 28, 2024, 9:45 AM IST | beed
منوج جرنگے کادوبارہ بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان ، حکومت کے قیام اور کابینہ کی تشکیل کے بعد مراٹھا تحریک چھیڑی جائے گی، مراٹھوں سے باہر نکلنے کی اپیل
مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے کا کہنا ہے کہ دیویندر فرنویس کے وزیر اعلیٰ بننے سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا وہ مراٹھا ریزرویشن کی خاطر اپنی بھوک ہڑتال دوبارہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔ جرنگے نے اسمبلی الیکشن کے ختم ہوتے ہی ایک بار پھر میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ اپنی تحریک کے دوران جس دیویندر فرنویس کو انہوں نے نشانہ بنایا تھا وہی ریاست کے وزیر اعلیٰ بننے جا رہے ہیں۔ اس لئے لوگوں کا قیاس ہے کہ اس بار مراٹھا تحریک اتنی آسان نہیں ہوگی۔ لیکن جرنگے نے ان باتوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا قیام اور کابینہ کی تشکیل ہو جائے اس کے بعد وہ اپنی بھوک ہڑتال کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
منگل کی شام بیڑ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منوج جرنگے نے مراٹھا سماج کو تلقین کی کہ وہ دوبارہ اپنے حقوق اور اپنے بچوں کے مستقبل کی خاطر باہر نکلیں اور مراٹھا ریزرویشن کیلئے احتجاج کریں ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ختم ہو چکے ہیں۔ کئی مراٹھا امیدوار بھی جیت کر ایوان میں پہنچے ہیں۔ ان سب کو چاہئے کہ وہ مراٹھا ریزرویشن کی خاطر سڑکوں پر اتریں۔ ایوان میں ریزرویشن کیلئے آواز اٹھائیں۔ جرنگے نے کہا ’’ وزیرا اعلیٰ کون بنے گا اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑے گا ، میں مراٹھا سماج کے ریزرویشن کیلئے بھوک ہڑتال کرنے کے فیصلے پر قائم ہوں۔‘‘ اس موقع پر انہوں نے باقاعدہ دیویندر فرنویس کا نام لیتے ہوئے کہا ‘‘ دیویندرفرنویس وزیر اعلیٰ بن جائیں تب بھی مجھے کوئی فرق نہیں پڑےگا۔ اس سے پہلے بھی تو وہ اقتدار میں تھے۔ انہوں نے کیا کیا اور کیسے کیا۔ وہ کیا کریں گے اور کیسے کریں گے، ہمیں بہت اچھے سے معلوم ہے۔‘‘
انہوں نے کہا ’’ کوئی بھی وزیر اعلیٰ بن جائے مراٹھا سماج ڈرنے والا نہیں ہے وہ اپنا حق حاصل کرکے رہے گا۔ البتہ انہوں نے کہا ’’ اس بار بھوک ہڑتال اور احتجاج صرف انتراولی سراتی (جالنہ میں جرنگے کا گائوں) میں ہوگا اور کہیں نہیں ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں کچھ ہی دنوں میں اس کی تاریخ کا اعلان کروں گا آپ لوگ تھوڑا رک جائیے۔ ذرا حکومت قائم ہوجانے دیجئے، کس کس کو کون کون سی وزارت دی جاتی ہے، مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے کیا فیصلہ کیا جاتا ہے میری اس پر نظر ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں اپنے مراٹھا سماج کی خاطر بھوک ہڑتال کرنے کے فیصلے پر قائم ہوں آپ لوگ اطمینان رکھیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل منوج جرنگے نے ۳؍ مرتبہ بھوک ہڑتال کی تھی اور تینوں ہی مرتبہ ریاستی حکومت نے مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے کا یقین دلایا تھا بلکہ نومبر (۲۰۲۳ء)کے مہینے میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلا کر مراٹھا سماج کو ۱۰؍ فیصد ریزرویشن دینے کا بل بھی منظور کروایا گیا تھا۔ لیکن جرنگے کہا کہنا ہے کہ یہ بل عدالت میں منظور نہیں ہوگا۔ عدالت میں مراٹھا ریزرویشن کی منظوری کیلئے ضروری ہے کہ مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں شامل کیا جائے اور انہیں ریزرویشن دیا جائے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ ایسا ممکن نہیں ہے جبکہ خود او بی سی سماج بھی اس مطالبے پر ناراض ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بی جے پی حالیہ جیت او بی سی سماج کی یکطرفہ حمایت کے سبب ہی ہوئی ہے۔