• Fri, 10 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جاتے تھے جاپان پہنچ گئے چین.... گوگل میپ نے آسام پولیس کو ناگالینڈ پہنچا دیا

Updated: January 10, 2025, 11:38 AM IST | Agency | Guwahati

جورہاٹ پولیس کی ٹیم ناگالینڈ کے موکوک چنگ ضلع میںچائے کے ایک باغ میں پہنچ گئی جسےگوگل میپ نے آسام میں بتایا تھا، وہاں لوگوں نے بدمعاش سمجھ کر پولیس والوں کی پٹائی کی اورانہیں قید بھی کرلیا۔

Google Maps sometimes gives way astray due to some reasons. Photo: INN
گوگل میپ بسا اوقا ت بعض وجوہات کی بناء پر راستہ بھٹکا بھی دیتا ہے۔ تصویر: آئی این این

آسام کی جورہاٹ پولیس کی۱۶؍رکنی ٹیم ایک ملزم کو گرفتار کرنے نکلی اور گوگل میپ کا سہارالےکرمنزل پر پہنچنے کا اقدام کیا لیکن وہ راستہ بھٹک کر ناگالینڈ کے ضلع موکوک چنگ پہنچ گئی۔ یہاں کے لوگوں نے پولیس ٹیم کو درانداز سمجھ کر ان پر حملہ کیا۔ ان لوگوں کو رات بھر قید رکھا گیا۔ یہ واقعہ منگل کو پیش آیا۔ دراصل یہ سب گوگل میپ کی وجہ سے ہوا۔ پولیس کی ٹیم جہاں پہنچی وہ ناگالینڈ میں چائے کا باغ تھا لیکن گوگل نے اسے آسام میں دکھایا۔ جب جورہاٹ پولیس کو اس کا علم ہوا تو موکوک چنگ ایس پی سے مدد طلب کی گئی۔ اس کے بعد موکوک چنگ پولیس نے ان لوگوں سے تفتیش کے لیے ایک ٹیم بھیجی۔ جب ناگالینڈ کے لوگوں کو اس کا علم ہوا تو انہوں نے زخمیوں سمیت۵؍ اہلکاروں کو رہا کر دیا جبکہ ۱۱؍ افراد کو رات بھر یرغمال بنائے رکھا اور اگلے دن رہا کیا۔ 
سو ِل ڈریس اور ہتھیاروں سے کنفیوژن پیدا ہوا 
 ’دینک بھاسکر‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق آسام پولیس کی ٹیم کے اہلکاروں کے پاس جدید ترین ہتھیار تھے جس کی وجہ سے موکوک چنگ کے مقامی لوگوں نے انہیں بدمعاش سمجھا ۔ ان میں سے صرف تین یونیفارم میں تھے اور باقی سول ڈریس میں تھے۔ اس سے بھی انتشار کی صورتحال پیدا ہو گئی۔ انہوں نے ٹیم پر بھی حملہ کیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ 
گوگل میپ پربھروسہ کرنا کتنا درست ؟
 گوگل میپ پر اندھا اعتماد کرنا درست نہیں ہے۔ بعض اوقات نقشہ کچھ وجوہات کی بنا پر غلط راستہ دکھا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی نئی سڑک بنتی ہے جسے گوگل میپ پر اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے تو وہ غلط معلومات دے سکتی ہے۔ تیز بارش، طوفان یا سمندری طوفان کی وجہ سے سڑک بند ہو جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں بھی گوگل میپ غلط معلومات دے سکتا ہے۔ گوگل میپ جی پی ایس سگنلز کے ذریعے کام کرتا ہے۔ اگر کسی جگہ نیٹ ورک نہ ہو تو بھی غلط معلومات دے سکتا ہے۔ 
اس سے قبل بھی گوگل میپ کی غلطی سے حادثات ہوئے تھے۔ 
کیس(۱):۲۴؍ نومبر کو داتا گنج سے فرید پور جانے والی سڑک پر موڈا گاؤں کے قریب ایک نامکمل پل پر ایک کار میں سفر کر رہے تین لوگ حادثے کا شکار ہو گئے تھے۔ انہوں نے گوگل میپ کی مدد سے اپنا سفر جاری رکھا اور پل کے اختتام پر ان کی گاڑی۲۰؍ فٹ نیچے گر گئی جس سے تینوں افراد ہلاک ہوگئے۔ 
کیس(۲): جون ۲۰۲۴ء میں گوگل میپ کی مدد سے کیرالا سے کرناٹک جانے والے ۲؍ نوجوان شمالی کاسرگوڈ ضلع میں ایک ایک ندی کی طرف چلے گئے جس میں طغیانی تھی۔ خوش قسمتی سے ان کی گاڑی درخت میں پھنس گئی اور نوجوانوں کی جان بچ گئی۔ 
کیس (۳):اکتو بر۲۰۲۳ء میں کیرالامیں گوگل میپ پر سفر کرنے والے دو ڈاکٹر پیریار ندی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ کوچی کے گوتھروتھ علاقے میں گاڑی چلاتے ہو ئے۲۹؍ سالہ ادویت سے ایک موڑ چھوٹ گیا اور اس کی کار دریا میں گر گئی۔ 
کیس(۴):۲۰۲۱ء میں گوگل میپ کے غلط راستے کی وجہ سے مہاراشٹر میں ایک کار ڈیم میں گر گئی۔ گاڑی چلانے والے شخص کی بھی ڈوبنے سے موت ہو گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK