لیکن الزام لگایا کہ اپوزیشن کے ممبران نے چیئر کی بے عزتی کی ہے ، احتجاج اور ہنگامے کیلئے ڈیریک اوبرائن اور جے رام رمیش کو مورد الزام ٹھہرایا
EPAPER
Updated: August 09, 2024, 9:41 AM IST | New Delhi
لیکن الزام لگایا کہ اپوزیشن کے ممبران نے چیئر کی بے عزتی کی ہے ، احتجاج اور ہنگامے کیلئے ڈیریک اوبرائن اور جے رام رمیش کو مورد الزام ٹھہرایا
اب تک آپ نے کسی بھی ایوان میں اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین کو اپنے مطالبات تسلیم نہ کرنے پر واک آئوٹ کرتے ہوئے دیکھا ہو گا لیکن جمعرات کو راجیہ سبھا میں اس کا بالکل الٹ دیکھنے کو ملا جب راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکر نے واک آئوٹ کردیا۔ انہوں نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے احتجاج اور ونیش پھوگاٹ کے معاملے میں بحث کرانے کے مطالبے پر ناراض ظاہر کرتے ہوئے واک آئوٹ کیا لیکن انہوں نے یہ الزام عائد کردیا کہ ان کے واک آئوٹ کی وجہ اپوزیشن لیڈران کا طرز عمل ہے۔ یہ لوگ مسلسل چیئر کی بے عزتی کررہے تھے۔
جمعرات کو جیسے ہی چیئرمین نے ایوان میں قانون سازی کا کام شروع کرکے وقفہ صفر شروع کرنا چاہا ، اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے ونیش پھوگاٹ کامعاملہ اٹھانا چاہا۔ چیئرمین نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا۔ اس دوران ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک اوبرائن نے ذرا زور سے نعرے لگانے شروع کردیئے جس پر دھنکر ہتھے سے اکھڑ گئے۔ دھنکر نے کہا کہ ڈیریک اوبرائن کوبار بار چیئر کو چیلنج کرتے ہیں۔ یہ طرز عمل مناسب نہیں ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈر جے رام رمیش ہنس پڑے جس پر دھنکر کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا ۔ انہوں نے جے رام رمیش کو بھی صلواتیں سنائیں اور اس کے بعد اعلان کردیا کہ چونکہ چیئر کی مسلسل بے عزتی کی جارہی ہے اس لئے وہ ایوان سے فی الحال واک آئوٹ کررہے ہیں۔ اپوزیشن ممبرا ن کو اپنے رویے پر غور کرنا چاہئے۔