سابق میئر جے شری مہاجن، سابق کارپوریٹر امر جین ،سابق ڈپٹی میئر کلبھوشن جادھو اور دوارکا نگر کے باشندے اس احتجاج میں شامل تھے۔
EPAPER
Updated: September 02, 2024, 12:48 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon
سابق میئر جے شری مہاجن، سابق کارپوریٹر امر جین ،سابق ڈپٹی میئر کلبھوشن جادھو اور دوارکا نگر کے باشندے اس احتجاج میں شامل تھے۔
شہر سے گزرنے والی قومی شاہراہ نمبر ۶؍مسلسل حادثات کے سبب اہل جلگائوں کیلئے وبال جان بن چکی ہے۔ سنیچر کو بھی دوارکا نگر کے قریب ۷۸؍ سالہ شخص کو تیز رفتار کار نے ٹکر مار دی۔ جس میں معمر شخص کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ اس حادثے کے بعد دوارکانگر اسٹاپ پرمشتعل شہریوں نےاحتجاج کیا اور ہائی وے پر دھرنا دیا۔ اس باعث گاڑیوں کی آمد و رفت ۲؍ گھنٹوں کیلئے بند رہی۔
خیال رہے کہ جلگائوں شہر سے گزرنے والی قومی شاہرا نمبر ۶؍ پرہوٹل منراج پارک سے کھوٹےنگر اسٹاپ کے درمیان گزشتہ چند دنوں میں پیش آنے والے الگ الگ حادثات میں ۸؍ افراد نے جانیں گنوائی ہیں۔ ان حادثوں کیلئے شہریوں نےنیشنل ہائی وے اتھاریٹی کے آفیسران اور ٹھیکہ داروں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ہائی وے کی فوری مرمت کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کے ذریعے راستہ روکے جانے سے ہائی وے کی دونوں ہی جانب گاڑیوں کی لمبی لمبی قطارلگ گئی تھی۔ اس احتجاج میں سابق میئر جے شری مہاجن، سابق کارپوریٹر امر جین، سابق ڈپٹی میئر کلبھوشن جادھو اور دوارکا نگر علاقہ کے شہریوں کے علاوہ کئی اسکول کے بچوں نے بھی نے حصہ لیا۔ مظاہرین کا یہ موقف ہے کہ جب تک ہائی وے کا تعمیراتی کام کرنے والے ٹھیکہ دار کو گرفتار نہیں کیا جاتا وہ احتجاج واپس نہیں لیں گے۔ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ریڈی نے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ تاہم مظاہرین تحریک پر ڈٹے رہے۔ آخرکار ایم ایل اے سریش بھولے کی طرف سے کلکٹر، نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کے آفیسران ساتھ میٹنگ کرنے کا وعدہ کرنے کے بعد دو گھنٹے بعد احتجاج واپس لے لیا گیا۔
احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کیلئے پولیس کی دیگر ٹیموں کے ساتھ فسادات پر قابو پانے والا دستہ (کیوآر ٹی)بھی موقع پر پہنچ موجود تھا۔ احتجاج ختم ہونے کےبعد دوپہر۲؍ بجےسے ہائی وے پر آمدروفت بحال ہوئی۔ احتجاج کی اطلاع ملتے ہی ضلع ایس پی مہیشور ریڈی، ایم ایل اے سریش بھولے، تحصیلدار شیتل راجپوت موقع پر پہنچے تھے۔ ۲؍روز قبل منراج پارک ہوٹل کے قریب گڑھے کی وجہ سے ایک شادی شدہ خاتون اور ایک لڑکی ٹرک کی زد میں آکر ہلاک ہوئیں۔ مسلسل حادثوں کی وجہ سے جمعہ کوبھی این سی پی (ایس پی ) اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔