مائناریٹی اسٹوڈنٹ پالک سنگھ کے ذمہ داروں کی کارپوریشن کی میئر جئے شری مہاجن سے ملاقات ، اس سلسلے میںمیئرآج سرکاری اردو اسکولوں کا دورہ کریں گی اور سہولیات کا جائزہ لیں گی
EPAPER
Updated: July 25, 2022, 1:06 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon
مائناریٹی اسٹوڈنٹ پالک سنگھ کے ذمہ داروں کی کارپوریشن کی میئر جئے شری مہاجن سے ملاقات ، اس سلسلے میںمیئرآج سرکاری اردو اسکولوں کا دورہ کریں گی اور سہولیات کا جائزہ لیں گی
یہاں کچھ دنوں سے اردو داں طبقے نے اپنی بیداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرکاری اردو اسکولوں پر توجہ مرکوز کردی ہے ۔ اس سلسلے میں مائناریٹی اسٹوڈنٹ پالک سنگھ کے ذمہ داروں نے کارپوریشن کی میئر جئے شری مہاجن سے ملاقات کی اور انہیں ایک مکتوب سونپا۔مکتوب میںمطالبہ کیا گیا ہے جلگاؤں شہر کی بیشتر اردو سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ۔کسی اسکول میں پینے کا پانی مہیا نہیں ہے ،تو کہیں بیت الخلاء ندارد ہے۔ ان بنیادی سہولیات کے بغیر طلباء وطالبات کو سخت کا دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔میئر جئے شری مہاجن نے وفد کو یقین دلایا کہ شہر کے اردو اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی کمی کو جلد از جلد دور کیا جائے گا ۔صرف اتنا ہی نہیں بلکہ انہوں نے وفد کے ہمراہ اردو اسکولوں کا دورہ کرنے کی منصوبہ بندی بھی کرلی ہے۔ پیر۲۵؍ جولائی یعنی آج یہ دورہ متوقع ہے ۔ایک دوسرا مکتوب اردو اسکولوں کے متعلق ہی میئر جئے شری مہاجن اور میونسپل کمشنر ڈاکٹر ویدیہ گائیکواڑکو ضلع منیار برادری کے صدر فاروق شیخ اور انکے دو ساتھی علی انجم رضوی ،میر ناظم علی پر مشتمل وفد نے سونپا اور جلگائوں کارپوریشن کے اردو اسکولوں کے مختلف مسائل کی طرف توجہ مبذول کرائی ۔ اسکی تفصیلات میں فاروق شیخ نے بتایا’’ میونسپل کارپوریشن کے تحت جلگاؤں شہر میں کل۱۰؍ پرائمری اور۲؍ سیکنڈری اسکول چل رہے ہیں،ان میں ۱۸؍ اساتذہ کی کمی ہیں۔فی الحال حکومت کی حالیہ پالیسی کے مطابق دوسرے اضلاع کے وہ اساتذہ جو جلگاؤں میونسپل کارپوریشن اور ضلع پریشد میں ملازمت کر رہے ہیںاور اپنے آبائی ڈسٹرکٹ یا دیگر اضلاع میں جانا چاہتے ہیں، ایسے اساتذہ کا میونسپل کارپوریشن اور ضلع پریشد کے تحت تبادلہ کیا جا رہا ہے ۔ہم نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ ان اساتذہ کا تب تک تبادلہ نہ کیاجائے جب تک مذکورہ ٹرانسفر کے بدلے کوئی دوسرا ٹیچر اسی ضلع پریشد یا کارپوریشن سےجلگائوں کیلئے نہ مل جائے،کیونکہ کارپوریشن کے اردواسکولوں میں اساتذہ پہلے ہی کم ہیں ۔ واضح رہےکہ جلگائوں کارپوریشن کے اسکول دو گروپ کیندر کے ماتحت چلائے جا رہے ہیں ۔ مزید بات چیت میں میر ناظم علی نے بتایا ’’اردو سرکاری ا سکولوں کے متعلق کارپوریشن سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت معلومات حاصل کی گئی جس کے مطابق ان اسکولوں میں کل طلبہ کی تعداد۳۸۹۳؍ ہے اورصرف۹۱؍اساتذہ دستیاب ہیں،ضرورت۱۰۹؍کی ہے۔نیز پندرہ کلاس رومز بھی کم ہیں ،اس کمی بھی کو فوری طور پر مکمل کیا جائے،اسکے علاوہ اسکولوں میں گریجویٹ ، خصوصی اور پرنسپل اساتذہ کی تعداد ضرورت سے کم ہے، ان اسامیوں پر بھی فوری تقرریاں کی جائیں ۔ اسکول نمبر۳۶؍ اور۵۶؍ میں۷؍کلاس میںطلباء کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سےیہاں فوری طور پر۸؍ ویں کلاس شروع کی جائے۔ نئے تعلیمی سال سے سرکاری اسکولوں میں آٹھویں تا دسویں تک کی کلاسیں شروع کی جائیں۔یہ سبھی مطالبات رکھے گئے ۔میئر ا ور میونسپل کمشنر نے یقین دلایا کہ وہ ان پر سنجیدگی سے غور کرکے فیصلہ کریں گے۔