• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جلگائوں : مہاوکاس اگھاڑی میں سیٹ الاٹمنٹ اور مضبوط امیدواروں کیلئے رسہ کشی!

Updated: October 14, 2024, 1:48 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

جلگاؤں شہر سے بی جے پی کے ایم ایل اے سریش بھولے اور جلگاؤں دیہی حلقہ سے وزیر گلاب راؤ پاٹل جو(شندے شیوسینا) مہا یوتی کے مضبوط امیدوار ہیں جبکہ شیوسینا (یوبی ٹی )کے پاس اول الذکر حلقہ کیلئے سابق میئر جئے شری مہاجن ،اوردیہی حلقے کیلئے این سی پی شرد پوار کے پاس گلاب رائو دیوکر مضبوط امیدوار ہیں۔

Jai Shri Mahajan. Photo: INN
جئے شری مہاجن۔ تصویر : آئی این این

 اسمبلی انتخابا ت کا اعلان کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔ ایسے میں جلگائوں ضلع حلقہ میں بھی مہا وکاس اگھاڑی کے درمیان مضبوط امیدواروں کے انتخاب کے ساتھ ساتھ سیٹ الاٹ مینٹ کیلئے رسہ کشی نظرآرہی ہے۔ سیاسی گلیاروں میں جاری قیاس آرائیوں  کے مطابق سیٹوں کی تقسیم کی جنگ شیوسینا ٹھاکرے اور این سی پی شرد پوار کے درمیان بتائی جارہی ہے اور یہ جلگائوں شہر اور جلگائوں دیہی حلقے کیلئے ہورہی ہے۔ ان دونوں ہی حلقوں میں صورتحال یہ ہے کہ ٹھاکرےاور این سی پی شرد پوار گروپوں کے پاس مضبوط امید وار تو ہیں مگر حلقے ان کے قبضہ میں نہیں ہے۔ ! اس لئے اب سوال یہ ہے کہ اس رسہ کشی کا حل کیسے نکالا جائے؟
 جلگاؤں شہر سے بی جے پی کے ایم ایل اے سریش بھولے اور وزیر گلاب راؤ پاٹل جو جلگاؤں دیہی حلقہ سے شندے گروپ میں شامل ہوئے ہیں، مہا یوتی کے مضبوط امیدوار ہیں۔ جبکہ شیوسینا ٹھاکرے گروپ کے پاس جلگائوں شہری حلقہ کیلئے سابق میئر جئے شری مہاجن، اورجلگائوں دیہی حلقے کیلئے این سی پی شرد پوار کے پاس گلاب رائو دیوکر مضبوط امیدوار ہیں ۔ شیوسینا ٹھاکرے گروپ کے اعلان کے مطابق وہ شندے گٹ کے امیدواروں کے خلاف اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی۔ یہی وجہ بھی ہے کہ جلگائوں دیہی حلقے میں شیوسینا ٹھاکرے گروپ کی ساکھ دائو پر لگی ہے۔ اسلئے سیاسی حلقوں میں یہ قیاس کیاجارہا ہے کہ دیوکر اپا اور جئے شری تائی کے درمیان حلقوں کا تبادلہ ہوگا؟ 
 ایک جانب جلگاؤں دیہی حلقہ کے وزیر گلاب راؤ پاٹل اور این سی پی لیڈر اورسابق وزیر گلاب راؤ دیوکر ایک دوسرے کے روایتی سیاسی مخالف ہیں۔ وہ گزشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس پس منظر میں دیوکر، گلاب پاٹل کے خلاف مقابلہ کرنے کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔ لیکن یہ حلقہ شیوسینا ٹھاکرے گروپ کے پاس ہے۔ جس سے ان کیلئے سیاسی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ دوسری طرف این سی پی جلگائوں شہر میں بی جے پی ایم ایل اے سریش بھولے کے خلاف امیدوار کی تلاش میں ہے۔ 
 وہیں سیاسی حلقوں میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حلقوں کے الاٹمنٹ اور امیدواروں کے ناموں کا اعلان جلد ہونے کا امکان ہے۔ ایسی صورتحال میں حلقہ بندی کا تبادلہ نہ ہونے کی صورت میں امیدواروں کے تبادلے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ شیو سینا ٹھاکرے گروپ کی سابق میئر مہاجن این سی پی کا نشان تُتاری سنبھال سکتی ہیں۔ دوسری طرف این سی پی کے سابق وزیر دیوکر ’مشعل‘ اٹھا سکتے ہیں۔ اس لئے اب دیکھنایہ ہے کہ حلقے بدلے جاتے ہیں یا امیدواروں کا تبادلہ ہوتا ہے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK