طارق حمید قرہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نےاسمبلی الیکشن کے بعد فوری طورپر ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک وہ وعدہ وفا نہ ہوسکا۔
EPAPER
Updated: February 20, 2025, 11:43 AM IST | Agency | Jammu
طارق حمید قرہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نےاسمبلی الیکشن کے بعد فوری طورپر ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک وہ وعدہ وفا نہ ہوسکا۔
جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ طارق حمید قرہ نے بدھ کے روز کہاکہ ریاستی درجے کی بحالی کے لئے کانگریس سڑکوں پر آنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ یہ باتیں انہو ں نےکشتواڑ میں تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت نے جموں کشمیر میں الیکشن کے بعد فوری طورپر ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک وہ وعدہ وفا نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس حوالے سے الیکشن ریلیوں اور پارلیمنٹ میں بھی بیانات دیئے۔ کانگریس صدر طارق قرہ نے کہاکہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی طرف سے دیئے جانے والے بیانات پتھر کی لکیر کی مانند ہوتے ہیں لیکن جس طرح سے لوگوں کے جذبات و احساسات کو نظر انداز کیا گیا وہ اعتماد کی خلاف ورزی ہے۔
پی سی سی چیف نے کہا کہ ’’موجودہ مرکزی سرکار جموں کشمیر میں جمہوریت کی بحالی میں بھی مخلص نہیں تھی، سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہی مرکزی زیر انتظام علاقے میں الیکشن کرائے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے ہدایت دی گئی تھی کہ جلدازجلد ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائے لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔
طارق حمید قرہ نے کہاکہ ریاستی درجے کی بحالی کیلئے کانگریس کی جدوجہد منطقی انجام تک پہنچے گی۔ ان کے مطابق کانگریس جموں کشمیر سرکار کا ایک حصہ ہے، ہمیں کابینہ میں بھی شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی لیکن ہم نے اس کو ریاستی درجے کی بحالی سے مشروط کیا۔
جموں کشمیر کانگریس کےچیف نے کہا کہ ہماری قیادت نے صحیح فیصلہ کیا کیونکہ ہم جانتے تھے کہ حکومت ریاست کے اختیارات کے بغیر ادھوری رہے گی اور آج کانگریس کی موقف کی تائید ہو رہی ہے کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی منتخب حکومت کو عوامی مفاد کے فیصلے لینے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ طارق قرہ نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں کا حق ہے اور ہم اپنے حقوق، شناخت اور اسٹیٹ ہڈ کی بحالی کے لئے بھیک نہیں مانگیں گے بلکہ اس کے لئے جدوجہدکا آغاز کریں گے۔ انہوں نے واضح کہ اگر ضرورت پڑی تو کانگریس اس مسئلے پر سڑکوں پر آنے سے بھی گریز نہیں کرے گی۔