• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جموئی : فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش

Updated: February 18, 2025, 3:36 PM IST | Inquilab News Network/Agency | Jamui

ایک گروہ پر اقلیتی فرقہ کی عبادت گاہ کے سامنے قابل اعتراض نعرے بازی کا الزام، ناراض افراد نے احتجاج کیا۔

After the communal tension, the security personnel are looking diligent. Photo: INN
فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد سیکوریٹی اہلکار مستعد نظر آرہےہیں۔ تصویر: آئی این این

جھاجھا تھانہ حلقہ کے بلیاڈیہہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کےمعاملے میں اب تک ۸؍ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے۴۱؍افراد کیخلاف کیس درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ ۵۰؍ سے۶۰؍ نامعلوم افراد کو بھی جانچ کے دائرے میں رکھا گیا ہے۔ یہ معلومات ڈی ایم ابھیلاشا شرما اور ایس پی مدن کمار آنند نے پیر کو کلکٹریٹ ہال میں مشترکہ پریس کانفرنس میں دی۔ اس دوران ڈی ایم نے واضح طور پر کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ احتیاطی تدابیر کے طور پرمنگل تک کے لئے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔ ایس پی نے بتایاکہ واقعہ کے وقت ڈیوٹی پر موجود پولیس افسر نندن کمارکے ذریعےسینئر افسروں کو اصل صورت حال کی اطلاع نہیں دینے اور حالات کو قابو میں کرنے میں ناکامی کے سبب معطل کر دیا گیا ہے۔ 
 جموئی کے ایس پی مدن کمار آنند نے بتایا کہ پولیس انتظامیہ کو ہنومان چالیسا کے پاٹھ کے پروگرام کا علم نہیں تھا۔ ایس پی نے واقعے سے قبل قابل اعتراض نعرے بازی کرنےکی تصدیق کی ہے۔ پولیس انتظامیہ نے بغیر اجازت اجتماع اور جلوس نکال کر قابل اعتراض نعرے لگا کر نفرت پھیلانے کا کیس درج کیا ہے۔ 
  ایس پی نے بتایا کہ مذہبی تقریب کے لئے بلیاڈیہہ گاؤں میں جمع ہونے والوں کو راستہ بدلنے کامشورہ دیاگیاتھا، لیکن انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا۔ ایس پی نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کرنے والوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف ایسی کارروائی ہوگی کہ لوگ اسے دیر تک یاد رکھیں گے اور اس طرح کا واقعہ شاید دوبارہ نہیں ہوگا۔ 
  انہوں نے بتایا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر پڑوسی ضلع سے بھی پولیس فورس کو طلب کیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ اور متاثرہ گاؤں اور علاقے کے متعدد قصبوں محلوں میں فلیگ مارچ کے ساتھ ساتھ پولیس کی گشت بھی تیز کر دی گئی ہے۔ 
  انہوں نے عوام سے افواہیں نہیں پھیلانے اور امن برقرار رکھنے میں تعاون کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔ ڈی ایم اور ایس پی نے کہا کہ دونوں فریق کے درمیان تناؤ ہےمگر صورتحال قابومیں ہے۔ ڈی ایم اورایس پی کیمپ کررہے ہیں۔ 
 جموئی کے ایس پی کا جواب  
 اس سلسلے میں ’انقلاب‘ نے جموئی کے ایس پی مدن کمار آنند سے جب پوچھا کہ جھڑپ اور پتھراؤ کب اور کہاں پر ہوا؟اور اس کی فوری وجہ کیا رہی؟ تو انہوں نے کہا کہ ابھی جانچ چل رہی ہے۔ پریس سے گفتگو میں ساری باتیں بتادی گئی ہیں۔ اس بارے میں ہم فی الحال مزید کچھ نہیں کہیں گے۔ واضح ہوکہ سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر جموئی پولیس نے جو پریس ریلیز جاری کی ہے، اس میں صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ ’ایک فرقہ کے لوگ ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرکے واپس آرہےتھے کہ اسی دوران دوسرے فرقہ کے لوگوں کے ذریعے اینٹ، پتھراور لاٹھی ڈنڈے سے حملہ کردیا گیا۔ ‘ 
۶؍ افراد زخمی ہوئے 
  پتھراؤ میں ۶؍ افراد زخمی ہوگئے جبکہ متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ جموئی میونسپل کونسل کے نائب صدر اور چیمبر آف کامرس کے صدر نتیش کمار بھی زخمی ہوئے جنہیں صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں بہتر علاج کے لئے پٹنہ ریفر کر دیا گیا۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے علاقے میں اضافی پولیس فورس اور انتظامی افسران کو مامور کیا گیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلع مجسٹریٹ ابھیلاشا شرما اور پولیس سپرنٹنڈنٹ مدن کمار آنند موقع پر پہنچے اور معاملے کی جانچ کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK