• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جاپان: آبادی میں مسلسل ۱۵؍ ویں سال کمی، غیر ملکیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

Updated: July 25, 2024, 7:43 PM IST | Tokyo

جاپانی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جاپان کی آبادی یکم جنوری ۲۰۲۴ء کو ۹ء۱۲۴؍ ملین نفوس پر مشتمل تھی۔ گزشتہ ۱۵؍ سال سے یہاں کی آبادی میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ حکومت نے اس ضمن میں متعدد اقدامات کئے ہیں۔ تاہم، ان کا خاطر خواہ اثر نظر نہیں آرہا ہے۔ ملک میں غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جاپان کی کل آبادی میں ۲۰۲۳ء میں مسلسل ۱۵؍ ویں سال کمی آئی ہے۔ بڑھتی عمر اور شرح پیدائش کم رہنے کی وجہ سے ڈیڑھ ملین سے زیادہ افراد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جاپان میں پیدائش کی شرح گزشتہ سال ریکارڈ کم ترین ۷؍ لاکھ ۳۰؍ ہزار تک پہنچ گئی۔ گزشتہ سال ۵۸ء۱؍ ملین اموات بھی ریکارڈ بلند ترین سطح پر تھیں۔ یکم جنوری ۲۰۲۴ء تک جاپان کی آبادی ۹ء۱۲۴؍ ملین تھی۔
سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ کم عمر جاپانی شادی کرنے یا بچے پیدا کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہے ہیں جس کی متعدد وجوہات میں چند یہ ہیں: ملازمت کے بہتر مواقع، مہنگائی، تنخواہ میں کمی اور صنفی تعصب پر مبنی کارپوریٹ کلچر جو صرف خواتین (خاص طور پر ماؤں) پر بوجھ ڈالتا ہے۔ حکومت نے ۲۰۲۴ء کے بجٹ میں ۳ء۵؍ کھرب ین (۳۴؍ بلین ڈالر) صرف اس لئے مختص کئے ہیں کہ نوجوان جوڑوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دی جائے۔ اگلے ۳؍ سال تک بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم کیلئے سبسڈی میں اضافہ اور ٹیکس کی رقم میں ۶ء۳؍ کھرب ین (۲۳؍ بلین ڈالر) خرچ کرنے کی توقع ہے۔ 
وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے ایسی پالیسیاں متعارف کرائی ہیں جن کا مقصد شرح پیدائش کو بڑھانا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات زیادہ تر ان شادی شدہ جوڑوں کیلئے ہیں جو بچے پیدا کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہے ہیں یا جو شادی کرنے سے اجتناب برت رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق جاپان کی آبادی ۲۰۷۰ء تک تقریباً ۳۰؍ فیصد کم ہوکر ۶۷؍ ملین ہو جائے گی۔ اس دوران ہر دس میں چار افراد ۶۵؍ سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہوں گے۔ 

جاپان میں مقیم غیر ملکی
بدھ کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جاپانی شہریوں میں ملک کی اب تک کی سب سے بڑی سالانہ کمی ظاہر ہوئی ہے، اور جاپان میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ دائمی طور پر کم شرح پیدائش کے ساتھ، جاپان میں موناکو کے بعد دنیا کے سب سے زیادہ معمر شہری ہیں۔ حکومت امیگریشن پالیسیوں پر بھی نظرثانی کر رہی ہے تاکہ بیرون ملک مقیم افراد کیلئے جاپان جانے کو مزید پرکشش بنایا جا سکے۔ اعداد و شمار کے مطابق، یکم جنوری تک ملک میں ۳۲ء۳؍ ملین غیر ملکی باشندے تھے۔
اس میں سال بہ سال ۱۱؍ فیصد اضافہ ہوا ہے اور وزارت داخلہ کی جانب سے ۲۰۱۳ء میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد سے یہ ریکارڈ بلند سطح ہے۔ غیر ملکی شہری جاپان کی کل ۹ء۱۲۴؍ ملین آبادی کا تقریباً ۷ء۲؍ فیصد ہیں۔ جاپانی میڈیا نے اس اضافے کی وجہ وبائی دور کے سرحدی کنٹرول کے خاتمے کو قرار دیا، جس کی وجہ سے حکومت کی پیشہ ورانہ تربیت کی اسکیم میں حصہ لینے والے بین الاقوامی طلبہ اور کارکنوں کی واپسی ہوئی۔ اس دوران جاپان میں مقیم جاپانی شہریوں کی تعداد ۶ء۱۲۱؍ ملین رہی۔ اعداد و شمار کے مطابق ۲۰۲۳ء میں جاپان کی آبادی ۸؍ لاکھ ۶۱؍ ہزار ۲۳۷؍ رہی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK