Updated: April 10, 2025, 10:00 AM IST
| Patna
وقف بل کی حمایت پرجے ڈی یو سےناراض مسلمانوںکے تعلق سے پارٹی کے چیف ریاستی ترجمان اشوک چودھری کا متنازع بیان ،دعویٰ کیا کہ’’ نتیش کمار
نے ۲۰؍ سال تک مسلمانوںکا کام کرکے دکھایا ہے، اگر مسلمان نتیش کمار کو اچھاآدمی سمجھتے ہیںتو انہیںووٹ دیں گے ،مولانا اورمولویوں کے کہنے پر نہیں‘‘
بہار کے وزیر اور جےڈی یو کے ترجمان اشوک چودھری
جے ڈی یو کے ذریعے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وقف بل کی حمایت کرنے پر مسلمانوں میں شدید غم وغصہ ہے اور وہ پارٹی کے لیڈر نتیش کمار سے اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کررہے ہیں ۔ انتخابی جمہوریت میں اتنی بڑی آبادی کے ناراض ہونے سے سیاسی پارٹیوں کی چولیں ہل جاتی ہیں لیکن نتیش کمار کی جے ڈی یو کے چند لیڈران ایسے ہیں جو مسلمانوں کے جلے پر نمک چھڑکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایسے ہی لیڈروں میں شامل بہار کی این ڈی اے حکومت میں وزیرڈاکٹر اشوک چودھری کا نام لیا جارہا ہے۔ اس کی وجہ ان کا ایک بیان ہے جو وائرل ہورہا ہے۔ اشوک چودھری نے جے ڈی یو ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور کے ذریعے منعقدہ عیدملن کی تقریب میں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں کسی مولانا اورمولویوں کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘
دراصل عیدملن تقریب میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ پہنچے اشوک چودھری سے میڈیا والوں نےپوچھا کہ وقف بل کی حمایت کرنے پر مخالفین آپ کو نشانہ بنارہے ہیں۔ اس پر اشوک چودھری نے کہا کہ ’مخالفین اپنے طریقے سے اپنی بات کو رکھتے ہیں ۔نتیش کمار نے ۲۰؍سال تک مسلمانوں کا کام کرکے دکھایا ہے ۔ ملک کے کسی لیڈر کی اوقات نہیں ہے کہ بی جےپی کے ساتھ رہ کر بھی اس طرح سےاقلیتوں کے مفاد کا تحفظ کرسکے۔ کس میں ہمت ہے کہ جو لوگ فسادی ہیں اور بڑے بڑے لوگوں سے جڑے ہوئے ہیں ،انہیں جیل کے اندر بندکرنے کی؟ یہ نتیش کمار ہیں !اس لیے نتیش کمار پر جوسوال اٹھاتے ہیں پہلے اپنے گریبان میں جھانک کردیکھیں۔ ہمیں کسی مولانا اور ان جیسے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم عوام کیلئے کام کرتے ہیں۔ مسلمان اگر سمجھتے ہیںکہ نتیش کمار اچھے آدمی ہیں ، ہمارے لیے کام کیا ہے ،تو وہ انہیںووٹ دیں گے ،مولانا اورمولویوں کیلئے نہیں!‘
جے ڈی یو کے چیف ریاستی ترجمان نیرج کمار نے اگرچہ نتیش کمار کے قریبی اشوک چودھری کے اس بیان کی براہ راست تردید نہیں کی ہے، تاہم کہا ہے کہ ’کون کیا بولتا ہے،ہم نہیں جانتے لیکن نتیش کمار جی ایک ایسی شخصیت ہیں جو امارت شرعیہ بھی جاتے ہیں اور ادارۂ شرعیہ بھی جاتے ہیںاور مولانا کا احترام بھی کرتے ہیں۔‘اس سلسلے میں جے ڈی یو کے ایک بڑے لیڈر نے اپنا نام ظاہر نہیں کرنے کی شرط پر کہا کہ ’کچھ لوگوں کو بغیر محنت کے دولت اور طاقت مل جاتی ہے تو وہ اسی طرح کی زبان بولتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی پارٹی کے اندر بھی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ان کا جہاں سے رشتہ ہے سب پر ظاہر ہوچکا ہے ،بس کچھ ہی دنوں کی بات ہے۔‘
اشوک چوھری کے بیان پر آرجے ڈی نے سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ بی جےپی کے تلوے چاٹنے والے اب مولانا اور علماء کو نہیں مان رہے ہیں۔ آرجے ڈی کے چیف ریاستی ترجمان شکتی سنگھ یادو نے کہا کہ جے ڈی یو کے ایسے لوگ آرایس ایس کے نظریات سے گائیڈ ہورہے ہیں، ’کٹر سنگھی بن چکے ہیں۔ انہیں کیا مطلب ہے انسانیت سے ،اسلام سے؟ہم لوگ تو یہی کہہ رہے تھے کہ جے ڈی یو اب کوئی پارٹی رہ گئی ہے؟ وہ تو بی جےپی کی فرنٹل آرگنائزیشن ہے،وہ تو آگے آگے کھیل رہی ہے۔ انسانیت اور اسلام میں جس کو بھروسہ ہے وہ جے ڈی یو کو دوزخ سمجھنے لگے ہیں اور دوزخ میں کوئی رہنا پسند نہیں کرتا ۔
بہار میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادواشوک چودھری کے اس بیان پرکہا کہ ’’اس پر کیا کہا جا سکتا ہے۔ہم پہلے ہی وقف بل کو غیر آئینی قراردے چکے ہیں۔ ہم اس وقت بھی اس بل کی مخالفت کی تھی اورآگے بھی مخالفت جاری رکھیںگے۔