کمپنی کے نئے مینجمنٹ جالان کارلوک کنسورٹیم کے مطابق جیٹ ایئر ویز کی پہلی پرواز دہلی ممبئی روٹ پر ہوگی اور ایئرلائنز کا ہیڈ کوارٹر اب ممبئی کے بجائے دہلی میں ہوگا
EPAPER
Updated: September 14, 2021, 12:56 PM IST | Agency | New Delhi
کمپنی کے نئے مینجمنٹ جالان کارلوک کنسورٹیم کے مطابق جیٹ ایئر ویز کی پہلی پرواز دہلی ممبئی روٹ پر ہوگی اور ایئرلائنز کا ہیڈ کوارٹر اب ممبئی کے بجائے دہلی میں ہوگا
قرضوں کےبوجھ سے آسمان سے زمین پر آجانے والی جیٹ ایئر ویز ایک بار پھر اڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔۲۰۲۲ء میں یہ کمپنی اپریل اور جون کے درمیان دوبارہ پرواز کر سکتی ہے۔کمپنی کے نئے مینجمنٹ جالان کارلوک کنسورٹیم نے اس توقع کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب ا سٹاک ایکسچینج میں کمپنی کا اسٹاک۴ء۹۷؍فیصد بڑھ کر۸۳؍ روپے ہو گیا۔ جالان کالروک کنسورٹیم کے مطابق جیٹ ایئر ویز کی پہلی پرواز دہلی ممبئی روٹ پر ہوگی اور ایئرلائنز کا ہیڈ کوارٹر اب ممبئی کے بجائے دہلی میں ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ نیشنل کمپنی لاء ٹریبونل (این سی ایل ٹی)نےاس سال جون میں جیٹ ایئرویز کیلئے جالان کالروک ٹائی اپ کے ریزولوشن پلان کی منظوری دی تھی۔ کمپنی کو دیوالیہ پن کے بحران سے نکالنے کی کارروائی۲؍ سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ جالان کالروک کنسورٹیم کے اہم رکن مراری لال جالان نے کہاکہ ایئر ویز۲ء۰؍کا مقصد۲۰۲۲ء کی پہلی سہ ماہی تک گھریلو آپریٹنگ اور۲۰۲۲ء کی تیسری اور چوتھی سہ ماہی تک بین الاقوامی آپریٹنگ دوبارہ شروع کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جالان کا تین برسوں میں۵۰؍سے زائد طیاروں اور ۵؍ سال میں۱۰۰؍ سے زائد طیاروں کا بیڑا بنانے کا منصوبہ اتحاد کے قلیل مدتی اور طویل مدتی کاروباری منصوبے کے مطابق ہے۔ اس دوران کیپٹن سدھیر گوڑ کو جالان۲ء۰؍ کے آپریشن کیلئے جالان کالروک کنسورٹیم نے مقرر کیا ہے۔ سدھیر گوڑ قائم مقام سی ای او ہوں گے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ ملک کے بڑے ہوائی اڈے کا دورہ کیا تھا اور وہاں حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی۔ کنسورٹیم کے کلیدی ممبر مرلی لال جالان نے کہا کہ ہمیں جون۲۰۲۱ء میں این سی ایل ٹی کی منظوری ملی۔ تب سے ہم تمام متعلقہ حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ۳؍ اور۵؍سالہ منصوبہ ایک انتہائی بہترین منصوبہ ہے۔ یہ ایک مختصر اور طویل مدتی کاروباری منصوبہ ہے۔طیارے کا انتخاب طویل مدتی لیز کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوا بازی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ کوئی کمپنی دو سال تک زمین پر رہتی ہے اور پھر دوبارہ ٹیک آف کرتی ہے۔ ہم اس تاریخ کا حصہ بن رہے ہیں۔