• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جھارکھنڈ : کانگریس کی ۵؍، جےایم ایم کی ۳؍ اور بی جے پی کی ۴؍ خواتین اسمبلی میں پہنچنےمیں کامیاب رہیں

Updated: November 25, 2024, 1:18 PM IST | Agency | Ranchi

سیاست کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے فلاحی اسکیمیں انتخابی جیت میں فیصلہ کن عنصر ثابت ہو رہی ہیں، جھارکھنڈ کے انتخابی نتائج نے بھی اس کی تصدیق کردی۔

Kalpana Soren`s emotional meeting with her son after the win. Photo: INN
جیت کے بعد کلپنا سورین کی اپنے بیٹے سے جذباتی ملاقات۔ تصویر : آئی این این

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں اس بار مختلف پارٹیوں سے۱۲؍خواتین اسمبلی میں پہنچنے میں کامیاب رہی ہیں۔ ان میں کانگریس کی ۵؍، جے ایم ایم کی ۳؍ اوربی جے پی کی ۴؍ خواتین شامل ہیں۔ کانگریس کی نشاط عالم پاکور سے، ممتا دیوی رام گڑھ سے، دیپکا پانڈے سنگھ مہاگما سے، شلپی نیہا ترکے مندر سے اورشویتا سنگھ بوکارو سے منتخب ہوئی ہیں۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی کلپنا سورین گاندے سے، سبیتا مہتو ایچا گڑھ سے اورلوئیس مرانڈی جاما سے منتخب ہوئی ہیں۔ بی جےپی کی پورنیما ساہو جمشید پورایسٹ سے، مجنوکماری جموا سے، راگنی سنگھ جھریا سے اور نیرا یادو کوڈرما سےاسمبلی میں پہنچی ہیں۔ 
  ہندوستانی سیاست کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے فلاحی اسکیمیں انتخابی جیت میں فیصلہ کن عنصر ثابت ہو رہی ہیں۔ جھارکھنڈ کے انتخابی نتائج نے ایک بار پھر اس رجحان کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ نمونہ نمایاں کرتا ہے کہ سیاسی نتائج کی تشکیل میں خواتین کا کردار اہم ہے۔ جھارکھنڈ جیسی قبائلی اکثریتی ریاست میں خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ایک ہزار روپے جمع کرنے کی’ مئیاں سمان یوجنا‘ کا اقدام اسمبلی انتخابات میں گیم چینجر ثابت ہوا۔ `مئیاں یوجنا کی بدولت عوام نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور ان کی اہلیہ کلپنا سورین کی جھولی ` خواتین اراکین سے بھردیں۔ یہی وجہ ہےکہ انڈیا الائنس کی ۸؍ خواتین جیت درج کرانے میں کامیاب رہیں۔ مئیاں یوجنا کو ہر گھر تک پہنچانے میں خواتین کے زیادہ ووٹوں والی زیادہ تر سیٹیں انڈیا اتحاد کے کھاتے میں گئیں۔ جھارکھنڈ میں دیہی علاقوں کی خواتین میں مئیاں سمان یوجنا کافی مقبول رہی۔ اس کے برعکس بیٹی، مٹی اور روٹی پر قبضہ کرنے کے بی جے پی کے ایجنڈے پر کم بحث ہوئی۔ 
 جے ایم ایم کی امیدوار کلپنا مرمو سورین نے بی جے پی امیدوار منیا دیوی کو۱۷۱۴۲؍ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ جے ایم ایم امیدوار کلپنا سورین کو ایک لاکھ۱۹؍ ہزار ۳۷۲؍ ووٹ ملے جبکہ بی جے پی امیدوار منیا دیوی کوایک لاکھ ۲؍ ہزار ۲۳۰؍ ووٹ ملے۔ کلپنا مرمو سورین نے دوسری بار یہ سیٹ جیتی ہے۔ وہ پہلی بار ضمنی الیکشن جیت کر اسمبلی میں پہنچیں تھیں۔ 
 جمشید پور مشرق سے جیتنے والی بی جے پی کی امیدوار پورنیما ساہوادیشہ کے گورنر رگھوورداس کی بہو ہیں۔ وہ پہلی باراسمبلی میں نمائندگی کریں گی۔ پورنیما نے اس تعلق سےکہا’’میرے سسر نے جمشید پور مشرق اسمبلی حلقے کیلئے ۳۰؍ سال کام کیا ہے اوراب مجھے خدمت کا موقع ملا ہے۔ ‘‘کانگریس کی شویتا سنگھ کا کہنا ہے’’انتخابی مہم سے میں عوام کے مسائل کی فہرست بناتی آئی ہوں، رکن اسمبلی کے طورپر میں عوام کے مسائل پوری طاقت سےاٹھا سکوں گی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK