• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فنڈز کی کمی کی وجہ سے جے این یو میں ایم اے اِن ہندی ٹرانسلیشن کا کورس بند

Updated: September 15, 2024, 5:02 PM IST | New Delhi

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے ایم اے اِن ہندی ٹرانسلیشن کورس کو فنڈز کی کمی کی وجہ سے بند کر دیا ہے۔ حالانکہ جے این یو میں ایم اے اِن ہندی ٹرانسلیشن کا کورس شروع ہوئے صرف دو ہی سال ہوئے تھے۔ ماہرین تعلیم نے مرکزی حکومت پر تنقید کی۔

JNU Campus. Photo: INN.
جے این یو کا کیمپس۔ تصویر: آئی این این۔

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے ایم اے اِن ہندی ٹرانسلیشن کورس کو فنڈز کی کمی کی وجہ سے بند کر دیا ہے، حالانکہ مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) ٹرانسلیشن کی تعلیم کیلئے اعلیٰ معیار کے شعبے قائم کرنے کی سفارش کرتی ہے۔ بتا دیں کہ جے این یو میں ایم اے اِن ہندی ٹرانسلیشن کا کورس شروع ہوئے صرف دو ہی سال ہوئے تھے۔ جے این یو کے ای پراسپیکٹس کے مطابق، موجودہ سال میں داخلے کیلئے کورس کے مقابلے میں صفر سیٹوں کا ذکر ہے۔ یہ کورس جے این یو میں سینٹر آف انڈین لینگویجز نے ۲۰۲۲ء- ۲۳میں ۱۰؍ سیٹوں کے ساتھ شروع کیا تھا۔ کورس نے دو بیچس کو داخلہ دیا تھا اور ترجمہ کے مطالعہ میں مہارت کے ساتھ دو ریگولر فیکلٹی ممبران کو بھرتی کیا تھا۔ دونوں اساتذہ پی ایچ ڈی گائیڈ علاوہ کورس کا انتظام بھی کر رہے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بہار: ہماری پارٹی اقتدار میں آئی توشراب پر پابندی ہٹا دیں گے: پرشانت کشور

جے این یو کی اکیڈمک کونسل (اے سی) نے۲۰۲۱ء میں ہندی ترجمہ میں ایم اے کورس شروع کرنے کیلئے ہندوستانی زبانوں کے مرکز سے ایک تجویز کو منظوری دی تھی۔ مرکز نے ایک پروفیسر، ایک اسوسی ایٹ پروفیسر اور تین اسسٹنٹ پروفیسروں کی بھرتی کی سفارش کی تھی۔ تاہم، یونیورسٹی نے مطلوبہ فیکلٹی ممبران فراہم نہیں کئے۔ گزشتہ سال مرکز نے کلاسیز کا انتظام کرنے کیلئے کم از کم چار مہمان فیکلٹی ممبران کے مطالبے کا اعادہ کیا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ جب جے این یو نے اپنے تمام محکموں سے کہا کہ وہ پراسپیکٹس میں کورسیز اور سیٹوں کی تعداد کا ذکر کریں تو سینٹر آف انڈین لینگویجز نے مشورہ دیا کہ ہندی ترجمہ کورس کیلئے گیسٹ فیکلٹی کی خدمات حاصل کی جائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یونیورسٹی نے فنڈز کی کمی کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ آخر کار اس سال کورس بند کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: ہماچل پردیش میں اب دیگر مسجدوں کیخلاف شرانگیزی

بتا دیں کہ ٹرانسلیشن کے کورسز کو اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ وہ مطالعاتی مواد کے ترجمے کیلئے تربیت یافتہ پروفیشنلز تیار کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت ہندوستانی زبانوں میں طب اور انجینئرنگ جیسے پیشہ ورانہ مضامین سمیت تمام مضامین کے کورسیزکے انعقاد کو فروغ دے رہی ہے۔ چونکہ مقامی زبانوں میں کافی کتابیں نہیں ہیں، اس لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے مواد کا انگریزی سے ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے۔ ماہرین تعلیم اس طرح کے مشین سے تیار کردہ مواد کو غیر معیاری سمجھتے ہیں۔ اس وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی، اگنو، ہریانہ سینٹرل یونیورسٹی اور جادو پور یونیورسٹی جیسے کچھ ادارے ٹرانسلیشن ایجوکیشن میں ماسٹرز پروگرام کا انعقاد کررہے ہیں۔ ماہرین تعلیم نےبتایا کہ جے این یو نے ہندی ترجمے کی تعلیم کو بند کرناحکومت کی اپنی پالیسی پر اخلاص کی کمی کو بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ای پی نے تمام ہندوستانی زبانوں کو فروغ دینے کیلئے ایک انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹرانسلیشن اینڈ انٹرپریٹیشن قائم کرنے کی سفارش کی تھی لیکن یہ ابھی تک قائم نہیں ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK