واشنگٹن میں منعقدہ ورلڈ بینک اورآئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں عالمی بینک کو مستقبل کی حکمت عملی کیلئے مشورے دئیے۔
EPAPER
Updated: October 26, 2024, 11:55 AM IST | Washington
واشنگٹن میں منعقدہ ورلڈ بینک اورآئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں عالمی بینک کو مستقبل کی حکمت عملی کیلئے مشورے دئیے۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو روایتی مینوفیکچرنگ پر مبنی ترقی کے راستے کے علاوہ متبادل ترقی کی حکمت عملیوں اور ان سے پیدا ہونے والی ملازمتوں کی اقسام کو تلاش کرنے کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملازمتیں پیدا کرنا سب سے زیادہ دباؤ والا عالمی مسئلہ ہے کیونکہ مسلسل اقتصادی مشکلات اور تیز رفتار تکنیکی تبدیلی نوجوانوں کیلئے نوکری بازار میں داخل ہونے کیلئے درکار مہارتوں کیلئے نئے تقاضے کررہے ہیں۔ سیتا رمن نے عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سالانہ میٹنگ میں مکمل اجلاس میں عالمی بینک کو اپنی مستقبل کی حکمت عملی کی سمت کیسے تشکیل دینی چاہیے اور صارفین کو ابھرتے ہوئے میگاٹرینڈس کے ساتھ ہم آہنگی کے لئے زیادہ نوکریاں پیدا کرنے میں کیسے مدد کرنے چاہیے، کے موضوع پر یہ بات کہی۔ وزیر خزانہ نے نوٹ کیا کہ عالمی بینک اس سے قبل علاقائی رجحانات اور روزگار پر ان کے ممکنہ اثرات پر متعدد اسٹڈیز کرچکا ہے، جس میں `گرین جابز، اے آئی کے بعد کی ملازمتیں اور بدلتی ڈیموگرافی کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں جیسے علاقے شامل ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وقت کی ضرورت ایک زیادہ جامع، کثیر شعبوں کا تجزیہ ہے – جو اس بات کا جائزہ لیتا ہے کہ ابھرتے ہوئے رجحانات آپس میں کیسے کام کرتے ہیں اور نوکریوں میں کمی اور ملازمت کی تخلیق دونوں پراثر انداز ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تجزیے میں جغرافیائی سیاسی تقسیم اور خوراک کی پیداوار، برآمدات اور متعلقہ روزگار جیسے شعبوں پر اسکے اثرات جیسے عوامل پر بھی غور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے عالمی بینک سے ملازمتوں کی تخلیق، ہنر اور محنت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ڈیٹا، تجزیات اور علمی کام کی بنیاد پر اعلیٰ ترجیحی مہارت کے شعبوں کی نشاندہی کرنے میں تعاون کی بھی اپیل کی۔ وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے ’’’عالمی معیشت: ایک طویل نظریہ - جی۲۰؍ فنانس ٹریک کے ۲۵؍ سال اور عالمی تعاون کی مسلسل ضرورت‘‘‘ کے سیشن میں کہاکہ گزشتہ ۲۵؍برس میں جی۲۰؍ کا قد بڑھا ہے اور اس گروپ کی تنظیمی طاقت اس کی سب سے بڑی کامیابی رہی ہے۔