• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جوگیشوری: ادھو اور شندے شیوسینا کے کارکنوں میں تصادم

Updated: November 13, 2024, 10:14 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔شیوسینا (شندے) کے رکن پارلیمان رویندر وائیکر پر ماتو شری کلب میں پیسوں کی تقسیم کا الزام ۔انہوںنےاس کی تردید کی

In Jogeshwari East, both police officers and officials shake hands trying to stop Shiv Sena workers.
جوگیشوری مشرق میں پولیس افسران اور اہلکارہاتھاپائی کرنے والے دونوںشیوسینا کارکنوں کوروکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

جوگیشوری مشرق میں شیو سینا   ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے کارکنوں کے درمیان گزشتہ شب جھڑپ ہوگئی ۔ حالات کے پیش نظر پولیس نے لاٹھی چارج کیا  جس کے بعد حالات قابو میں آئے۔ شیوسینا(ادھو) کا الزام ہے کہ جوگیشوری- وکھرولی لنک روڈ پر واقع ماتوشری کلب پر ممبر پارلیمنٹ رویندر وائیکر کا قبضہ ہوگیا ہے اور انتخابات کے پیش نظر یہاںسے پیسے اور خواتین میں کپڑے وغیرہ تقسیم کئے جارہے تھے۔ رویندر وائیکر کی اہلیہ منیشا وائیکر جوگیشوری مشرق سے شیوسینا (شندے) کی امیدوار ہیں۔ واضح رہے کہ جوگیشوری مشرق  اسمبلی حلقہ میں دونوں شیوسینا کے امیدوارمیدان میں ہیں اور جیسے جیسے الیکشن کا دن قریب آرہا ہے، یہاں کا سیاسی ماحول گرم ہوتا جارہا ہے۔ یہاں سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی پارٹی کی جانب سے رکن پارلیمان رویندر وائیکر کی اہلیہ منیشا کو امیدوار بنایا گیا ہے جبکہ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کی جانب سے سابق میونسپل کارپوریٹر اننت (بالا) نر  میدان میں ہیں۔
 اگرچہ پولیس نے اس جھڑپ کی وجہ نہیں بتائی ہے لیکن   شیوسینا (ادھو)کے لیڈر انل پرب نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ ’’ماتوشری کلب میونسپل کارپوریشن کے اخراجات سے تعمیر کیا گیا ہے لیکن اس پر رویندر وائیکر کا قبضہ ہے اور یہاں سے ووٹروں میں پیسے وغیرہ تقسیم کئے جارہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’’ہم لوگوں نے اس تعلق سے شکایت کی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس پر جب ہمارے کارکنان  اس کلب پرجاکر سوالات کرنے لگے تو شیوسینا (شندے) کے حامیوں نے ہم پر پتھرائو شروع کردیا۔ یہاں بھی پولیس نے اُن پر کارروائی کے بجائے ہمارے کارکنوںپر ہی لاٹھی چارج کردیا۔‘‘ انل پرب کا یہ بھی الزام ہے کہ ’’ضمانت پر یا پرول پر جیل سے رہا ہوکر آئے جرائم پیشہ افرد کے ذریعہ پیسے تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق منگل کی شب مبینہ طور پر وائیکر کی بیٹی نقد رقم  لے کر فرار ہورہی تھی تب ان کے پارٹی ورکروں نے اس کا پیچھا کیا تھا لیکن یہاں ہونے والی جھڑپ میں ان کی پارٹی کے ۴؍ ممبران زخمی ہوگئے، اس کے باوجود پولیس کوئی مناسب کارروائی نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں وہ چیف الیکٹورل آفیسر ایس چوکالنگم سے ملاقات کرکے شکایت کریں گے۔
 دوسری طرف رویندر وائیکر نے ان الزامات کی تردید کی اور الزام عائد کیا کہ ان کی پارٹی کی خاتون ورکروں سے دست درازی کی گئی تھی۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ شیوسینا کے لیڈر امیت پیڈنیکر نے دھمکی دی ہے کہ اگر وائیکر ان پر تنقیدیں کریں گے تو وہ ان کی زبان کاٹ دیں گے۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ منگل کی شب ماتوشری کلب کے باہر جو بھیڑ جمع تھی، اس میں لوگ نشہ کرکے آئے تھے۔
 یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شیو سینا(ادھو) کے ورکرس شیوسینا (شندے) کی خاتون ورکرس کی ویڈیو نکال رہے تھے۔ جب خاتون ورکرس نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں ویڈیو نکالنےسے منع کیا تو مبینہ طور پر انہوں نے بدتمیزی شروع کردی جس کی وجہ سے پہلے دونوں گروہ کے درمیان بحث ہوئی اور پھر معاملہ طول پکڑلیا جس کے بعد نوبت ہاتھا پائی کی  آگئی۔ انہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ 

jogeshwari Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK