• Fri, 14 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جوگیشوری :فرنیچر مارکیٹ میں بھیانک آتشزدگی۔بڑے پیمانے پرتباہی

Updated: February 11, 2025, 10:04 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

۱۰۰؍ سےزائددکانیں اورگودام خاکستر۔ کروڑوں روپے کا نقصان ۔سلنڈر پھٹنے سے آگ لگی اوراس نےبھیانک رخ اختیار کرلیا ۔ آگ لگائے جانےکی چہ میگوئیاں۔اس حادثہ میںکوئی جانی نقصان نہیں ہوا

The shops in the furniture market are engulfed in flames.
فرنیچرمارکیٹ کی دکانیں شعلوں میں گھری ہیں۔

یہاں فرنیچر مارکیٹ میںمنگل کی دوپہر کوآگ لگ گئی ۔ایک گودام سے شروع ہونے والی آگ نے بھیانک رخ اختیار کرلیا اوردیکھتے دیکھتے مارکیٹ کا بڑا حصہ اس کی زد میں آگیا ۔ اس دوران ہر طرف سے ’بچاؤ ، سامان نکالو، ہٹاؤ ، پانی ڈالو‘کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ نوجوان اورمقامی لوگ بھی آگ بجھانے کے لئے دوڑے ۔ چونکہ اُس وقت ہوا تیز تھی اس لئے آگ مزید تیزی سے پھیل گئی اور لکڑی کا سامان ہونےکے ساتھ تیار شدہ فرنیچر کی حفاظت کیلئےلپیٹے گئے پلاسٹک اور استعمال کی جانے والی دیگر وہ اشیاء جس سےآگ بھڑکتی ہے ، کے سبب تھوڑی ہی دیر میںکافی نقصان ہوگیا ۔ اس مارکیٹ کو پہلے گھاس بازار کمپاؤنڈ کہا جاتا تھا ،اب اسے کرلا کمپاؤنڈ سے جانا جاتا ہے ۔ اس دوران کئی سلنڈر بھی پھٹے جس سے آگ نے اور بھیانک رخ اختیار کرلیا ۔ 
کوئی جانی نقصان نہیںمگرتاجروں کی کمر ٹوٹ گئی 
 اس بھیانک آتشزدگی میںخیر یہ ہوئی کہ کوئی جانی نقصان نہیںہوا لیکن تاجروں کا کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔چھوٹی بڑی ۱۰۰؍ سے زائد دکانیں اورگودام خاکستر ہوگئے ہیں ۔ تاجروں کیلئے یہ دہری مار ہے کیونکہ رمضان المبارک قریب ہے اوران کیلئے نئے سرے سے پونجی اکٹھا کرنا ا ورکاروبار شروع کرنا بہرحال بڑا چیلنج ہے۔
 آگ یہیں کیوں لگتی ہے ؟ تاجروں کا سوال 
 کچھ تاجروں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے یہ سوال کیا کہ آخراسی مارکیٹ میںبار بار کیوں آگ لگتی ہے؟ابھی سال ڈیڑھ سال قبل اسی مارکیٹ میںآگ لگی تھی اوربڑے پیمانے پرتباہی مچی تھی، اب پھر اسی میں دن میںآگ لگی اور بڑےپیمانے پرتباہی مچی ہے۔ تاجروں نےیہ اندیشہ ظاہر کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ آگ لگائی جاتی ہے،لگتی نہیں ہے؟ اور اس میںبلڈر لابی کا ہاتھ ہونے سےانکار نہیںکیا جاسکتا ۔
 کچھ تاجروں نےبطور دلیل یہ مثال دی کہ آخر مخدومیہ مسجد کی مخالف سمت شمشان گلی میں بھی ڈیڑھ تا ۲۰۰؍ فرنیچر کی دکانیںہیں مگر آج تک وہاں آگ نہیں لگی ، اس لئے کہا جاتاہے کہ آگ لگنے سےزیادہ آگ لگانے کا اندیشہ ہے۔ 
متاثر ہونے والے تاجروں کی زبانی 
 فخرالدین عرف فخرو خان نامی تاجرنے بتایا کہ ’’میرا بھی ایک گالا جل گیا ہے اورکئی لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ آگ لگنے کی اطلاع ملنے کےبعد لوگ پریشا ن ہوگئے اورافرا تفری مچ گئی ۔ تمام کوششوں کےباوجود تاجروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ایک سال میںیہ دوسرا موقع ہے جب آگ لگنے سے اتنے بڑے پیمانے پرتباہی مچی ہے ۔‘‘ عبدالحق انصاری نام کے  تاجر نے بتایاکہ ’’میرے تین گالے ہیں، خدا کا شکر ہے کہ دو محفوظ رہے مگرایک جل گیا جس سےکئی لاکھ روپے  کا نقصان ہوا ہے۔ اس میںتیارشدہ اورنصف تیار شدہ کافی فرنیچر تھا ۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ’’ بیشتر تاجروں کویہ اندیشہ ہے کہ آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی ہے کیونکہ یہاں بلڈر لابی کافی سرگرم ہے اوریہ بھی کہا گیا تھا کہ ۲۵؍فروری تک دکانیں خالی کرالی جائیں۔‘‘ 
 عبدالحق انصاری نےیہ بھی بتایاکہ’’ میںعلیل ہوں ، میرے گھٹنے کا آپریشن ہوا ہے ، طبیعت ٹھیک ہونےکے بعد ان شاء اللہ عدالت کادروازہ کھٹکھٹاؤںگا کیونکہ اب پانی سر سے اونچا ہوگیا ہے اور روزی روٹی کا سوال ہے ۔کم ازکم اس کی تفتیش تو کی جائے کہ آگ لگنے کی اصل وجہ کیا ہے اورکون طاقتیں تاجروں کوتباہ وبرباد کررہی ہیں ۔‘‘ 
فائربریگیڈ اورپولیس نے کیا ؟
 فائر بریگیڈ کے ایک افسر نے کہا کہ ’’ فائر بریگیڈ کا عملہ بروقت جائے وقوع پرپہنچا اور۶؍فائر انجن ، واٹر ٹینکرس  کے ساتھ ایمبولنس بھی وہاں پہنچی  اور جلد ہی آگ پر قابو پالیا گیا ۔ آگ لگنے کی وجوہات کے تعلق سے ان کا کہنا تھاکہ ’’ ابتدائی تفتیش سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ شارٹ سرکٹ سے آگ لگی ہےمگردیگر وجوہات بھی معلوم کی جارہی ہیں۔‘‘ اسی طرح ایک پولیس افسرنے بتایاکہ’’ سب سے بڑی راحت کی بات یہ ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیںہوا اورنہ ہی کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ ‘‘

jogeshwari Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK