سرکاری اسکیموں سنجیونی اور مہیلا سمان یوجنا کو باقاعدہ اشتہار جاری کرکے ناقص قرار دیا، کیجریوال برہم ، کہا کہ ’’ یہ سبھی بوکھلاگئے ہیں‘‘
EPAPER
Updated: December 26, 2024, 10:20 AM IST | Mumbai
سرکاری اسکیموں سنجیونی اور مہیلا سمان یوجنا کو باقاعدہ اشتہار جاری کرکے ناقص قرار دیا، کیجریوال برہم ، کہا کہ ’’ یہ سبھی بوکھلاگئے ہیں‘‘
دہلی میں اسمبلی انتخابات سے قبل دہلی حکومت اور دہلی حکومت کے افسران میں جوتم پیزار جیسی صورتحال پنپ رہی ہے کیوں کہ بی جے پی کی شہ پر افسران مسلسل عام آدمی پارٹی کی حکومت کو نیچا دکھانے اور اس کی اسکیموں کو زمین پر نافذ نہ کرنے کے سلسلے میں کوئی نہ کوئی رخنہ اندازی کررہے ہیں۔ تازہ معاملہ سنجیونی اور مہیلا سمان یوجنا کا ہے۔ ان دونوں ہی اسکیموں کے حوالے سے تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ دہلی حکومت کے صحت اور خواتین و اطفال ترقی (ڈبلیو سی ڈی) محکموں نے اخبارات میں باقاعدہ اشتہارات جاری کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے ان منصوبوں کو غیر مستند اور انتہائی ناقص قراردیا ہے۔ محکمہ صحت کے جاری کردہ اشتہار کے مطابق سنجیونی منصوبہ کے تحت دہلی کے تمام اسپتالوں میں ۶۰؍ سال سے زائد عمر کے افراد کو مفت علاج فراہم کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، جو حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ محکمہ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی ذاتی معلومات، بشمول آدھار اور بینک تفصیلات، شیئر نہ کریں اور ان منصوبوں پر بھی یقین نہ کریں کیوں کہ ان کا نفاذ بہت مشکل ہے اور موجودہ حالات میں تو اسے نافذ ہی نہیں کیا جاسکے گا۔
اسی طرح خواتین و اطفال ترقی محکمہ نے ’مکھیہ منتری مہیلا سمان یوجنا‘ کے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت نے ایسی کسی اسکیم کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اسکیم کے تحت مالی فوائد کے دعوے بے بنیاد ہیں اور عوام کو ان سے خبردار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے کیونکہ یہ سائبر جرائم اور آن لائن فریب دہی کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ کیا کوئی سرکاری محکمہ یا اس کے افسران اس طرح سے اشتہار بازی کرتے ہوئے اپنی ہی حکومت کے خلاف محاذ قائم کرسکتے ہیں ؟ یہ سوال سیاسی حلقوں میں پوچھا جارہا ہے لیکن اس کی وجہ سے جو تنازع پیدا ہو گیا ہے وہ بہت جلد ختم نہیں ہو گا۔
واضح رہے کہ دہلی حکومت کے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے اور محکمہ صحت و خاندانی بہبود کی طرف سے اس معاملے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ تنازع اور بھی بڑا ہوتا جارہا ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی تو عام آدمی پارٹی پر کھل کر حملہ آور ہو گئی ہے جبکہ کانگریس نے بھی تنقیدیں شروع کردی ہیں۔
ان اشتہارات کے بعد دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دہلی کے افسران ، بی جے پی اور ایل جی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوںاور ان کی ممکنہ کامیابی سے یہ سبھی بری طرح بوکھلا گئے ہیں۔اسی لئے ایسی حرکتیں کی جارہی ہیں۔ اس سلسلے میں دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی اور آپ کےسربراہ اروند کیجریوال نے الزام لگایا کہ معاملہ صرف اسکیموں کو بے اثر کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ دہلی سے منتخب ہونے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے گھر سے خواتین میں ۱۱؍ ۱۱؍ سو روپے تقسیم کئے جارہے ہیں اور ایسا کرتے ہوئے ان سے دہلی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی ک ووٹ دینے کے لئے کہا جارہاہے۔ وزیر اعلیٰ آتشی نے سوشل میڈیا پر بھی کہاکہ `بی جے پی ووٹ کے لئے پیسے بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔ پرویش ورما کے سرکاری بنگلے پر مقامی خواتین کو ۱۱؍ سو روپے نقد دئیے جا رہے تھے۔ اس کے ساتھ مودی جی، امیت شاہ اور کمل نشان کے پرچے بھی تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس یہ اطلاع ہے کہ کروڑوں روپے کی نقدی اب بھی گھر کے اندر پڑی ہے۔ ای ڈی اور سی بی آئی کو فوری طور پر چھاپہ مار کر رقم برآمد کرنی چاہئے اور پرویش ورما کو فوری طور پر گرفتار کرنا چاہئے۔
کیجریوال نے کہاکہ جب بی جے پی ہماری اسکیموں کا توڑ نہیں لاسکی تو اس نے اشتہارات کے ذریعہ انہیں روکنا چاہئے اور پھر پیسے بانٹنے شروع کردئیے۔ بی جے پی اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا کر عام آدمی پارٹی کو دوبارہ اقتدار میں آنے سے روکنا چاہتی ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہم دوبارہ حکومت بناکر رہیں گے۔