• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کولکاتا میں جونیئر ڈاکٹروں کا راج بھون تک مارچ

Updated: October 15, 2024, 11:37 AM IST | Agency | Kolkata

ٹرینی ڈاکٹر کی آبروریزی اورقتل کی لرزہ خیز واردات کی سی بی آئی جانچ پرعدم اطمینان کا اظہار، انصاف کا مطالبہ، چیف سیکریٹری کے ساتھ سینئرڈاکٹروں کی میٹنگ بے نتیجہ رہی۔

The scene of junior doctors` march, civil society representatives also participated in the march. Photo: PTI
جونیئرڈاکٹروںکے مارچ کا منظر ،مارچ میںسول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک رہے۔ تصویر : پی ٹی آئی

آرجی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے واقعے کی جانچ کررہی سی بی آئی کی جانچ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پیر کو دھرم تلا میں جہاں جونیئر ڈاکٹروں کی بھوک ہڑتال  جاری رہی وہیں راج بھون تک احتجاجی مارچ بھی نکالا گیا ۔اس مارچ میں بڑی تعداد میں سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہوئے۔جونیئر ڈاکٹروں کی حوصلہ افزائی اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے سینئرڈاکٹر بھی  مارچ میں شریک ہوئے۔ اس دوران ۱۰؍ دن سے بھوک ہڑتال کر رہے ڈاکٹر اپنا احتجاج جاری رکھنے کیلئے ڈورینا کراسنگ پر ہی ٹھہر گئے۔
جونیئر ڈاکٹر دیبایش ہلدارنے کہا کہ ہم  وہ بات قبول نہیں کر سکتے جو سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں بیان کی ہے کہ جرم کے پیچھے صرف ایک شخص کا ہاتھ تھا۔ ہم آر جی کر اسپتال میں اپنی بہن کی عصمت دری اور قتل کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔گورنر مرکزی حکومت کی نمائندگی کرتا ہے، ہم ان سے سی بی آئی کی تحقیقات کے بارے میں بات کریں گے جو بالکل بھی شفاف نہیں ہے اور یہ سب کے لیے واضح ہے۔

یہ بھی پڑھئے:بہرائچ میں بھیانک فساد،انٹرنیٹ بند، سرحدیں سیٖل

ایک اور احتجاج کرنے والے ڈاکٹر نے بتایاکہ سی بی آئی کے نمائندوں کو عدالت نے تفتیش میں بے حسی کیلئے متعدد بار ڈانٹا ہے۔ ہم مرکزی حکومت کی توجہ مبذول کرانے کیلئے یہ پیغام گورنر کو بھیجنا چاہتے ہیں۔جلوس دھرم تلا کے قریب ڈورینا کراسنگ سے شروع ہوا جہاں جونیئر ڈاکٹروں نے ایک اسٹیج بنارکھا ہے۔جونیئر ڈاکٹروں نے راج بھون تک مارچ کیا، بنگالی میں نعرے لگاتے ہوئے، آر جی کر واقعے کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا۔ ریلی میں شامل جونیئر ڈاکٹروں کے ایک گروپ کی جلد ہی بنگال کے گورنر سے ملاقات متوقع ہے۔
ڈاکٹروں کے مارچ میں بڑی تعداد میں عام شہری بھی شریک ہوئے ۔ اس سے جہاں جونیئر ڈاکٹروں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں وہیں عوام میں بڑھتے ہوئے غصے اور مایوسی کی عکاسی بھی ہورہی ہے۔یہ ریلی اس وقت بھی  جاری رہی جب بنگال حکومت سینئر ڈاکٹروں کی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کر رہی  تھی، حکومت کے نمائندوں نے ان پر دباؤ ڈالنے کیلئے جونیئر ڈاکٹروں سے اپنی بھوک ہڑتال واپس لینے کی اپیل کی۔
  اس دوران چیف سیکریٹری منوج پنت اور سینئر ڈاکٹروں کی مختلف تنظیموں کےنمائندوں کے درمیان میٹنگ بے نتیجہ ختم ہوگئی۔ سینئر ڈاکٹروں نے حکومت کے رویے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔تاہم چیف سیکریٹری نے کہا ہے کہ میٹنگ بے نتیجہ ختم نہیں ہوئی  بلکہ جونیئر ڈاکٹروں کے ۱۰؍ میں سے ۷؍  مطالبات پر پیش رفت ہوئی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ بقیہ تین مطالبات کب پورے ہوں گے اس سے متعلق ٹائم لائن یا ٹائم فریم دینا ممکن نہیں۔
ریاست کے چیف سیکریٹری منوج پنت نے اتوار کو ایک ای میل بھیج کر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) سمیت تمام طبی میڈیکل تنظیموں کے ساتھ میٹنگ کرنے کی دعوت دی تھی ۔چیف سیکریٹری کی دعوت پر پیر کو سوا ایک بجے محکمہ صحت کے دفتر میں ہوئی ۔ریاستی انتظامیہ کی جانب سے چیف سیکریٹری کے علاوہ ہوم سیکریٹری نندنی چکرورتی، اسٹیٹ ہیلتھ ڈائریکٹر، ہیلتھ ایجوکیشن ڈائریکٹر بھی موجود تھے۔ ہیلتھ سیکریٹری نارائن سوروپ نگم میٹنگ سے غیر حاضر تھے ۔ احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کا ایک گروپ سوروپ نگم کو ہٹانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق سینئر ڈاکٹروں نے میٹنگ میں ریاست  کے صحت انتظامیہ کے ایک مخصوص مسئلے کے بارے میں چیف سیکریٹری کی توجہ مبذول کرائی۔ اس کے جواب میں چیف سیکریٹری نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ اس کے بعد سینئر ڈاکٹروں نے میٹنگ میں سیکریٹری صحت کی عدم موجودگی پر سوالات اٹھائے۔ پنتھ نے کہا کہ سپریم کورٹ بدھ کو آر جی کرکیس کی سماعت کرے گی۔ چنانچہ نگم منگل کو دہلی روانہ ہو رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK