Inquilab Logo

اُدھو ’یکہ و تنہا‘، صرف ۱۳؍ ایم ایل ایز ساتھ ہیں جبکہ مخالف خیمہ مضبوط

Updated: June 24, 2022, 9:24 AM IST | Mumbai

وزیر اعلیٰ کی طلب کردہ میٹنگ میں صرف ۱۳؍ اراکین پہنچے ، شندے نے ۴۲؍ اراکین کی تصویر جاری کی ، پارٹی کی جانب سے نئی پیشکش لیکن شرط یہ ہے کہ پہلے تمام ایم ایل اے واپس آئیں

Eknath Shinde during a meeting with his supporters. (Photo: PTI)
ایکناتھ شندے اپنے حامی اراکین کے ساتھ میٹنگ کے دوران ۔(تصویر: پی ٹی آئی )

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے سرکاری  رہائش گاہ خالی کر کے’ ماتوشری‘ میں منتقل ہونے کے بعد بھی شیو سینا کا بحران ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے کیوں کہ پارٹی کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے اب پوری طرح سے شیو سینا پر قبضے کے درپے ہیں۔ انہوں نے سیندھ لگاتے  ہوئے شیو سینا کے ۴۳؍ اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ ملالیا ہے جس کی وجہ سے وزیر اعلیٰ ادھو یکہ و تنہا رہ گئے ہیں۔ ان کی جانب سے طلب کردہ میٹنگ میں جمعرات کو صرف ۱۳؍ اراکین پہنچے جس سے واضح ہو رہا ہے کہ مہاراشٹر میں حکومت کا بحران کس رُخ  بڑھ رہا ہے۔ دوسری طرف شیو سینا کی جانب سے باغیوں کو واپس بلانے کے لئے نئی پیشکش کی گئی لیکن اسے ان کی واپسی سے مشروط کردیا گیا۔  بتایا جارہا ہے کہ اب بھی کئی باغی اراکین اسمبلی کے ساتھ براہ راست  بات چیت ہورہی ہے جبکہ کچھ  کے ساتھ  دیگر ذرائع سے بھی گفتگو ہو رہی ہے  حالانکہ بات چیت فی الحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔
ادھو ٹھاکرے کی میٹنگ  
 ادھو ٹھاکرے نے گزشتہ شب ماتوشری واپس آنے کے بعد جمعرات کو اپنے تمام اراکین کو طلب کیا تھا لیکن اس میٹنگ میں صرف ۱۳؍ اراکین  پہنچے جس سے انداز ہو گیا کہ باغیوں کا خیمہ اور بھی مضبوط ہو گیا ہے۔  اس بارے میںشیوسینا کے ایک سینئر لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ باغیوں کی تعداد اتنی ہے کہ ان  کے بچنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں، لیکن ہم انہیں بات چیت کے ذریعہ سمجھا رہے ہیں اور لگاتار گفت و شنید ہو رہی ہے۔ شیوسینا لیڈر نے کہا کہ واحد امید یہ ہے کہ پارٹی کو لگتا ہے کہ کئی اراکین اسمبلی اتنی جلدی  انتخاب نہیں لڑنا چاہتے اور اگر وہ پارٹی لائن کی خلاف ورزی کریں گے تو انھیں پھر سے انتخاب لڑنا ہوگا۔ یہ ان کے حق میں بہتر نہیں ہو گا۔ اس لیڈر نے مزید کہا کہ اگر نصف  باغی اراکین اسمبلی ہی  واپس آجائیں تو حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ شیوسینا کے باغیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو ٹھیک نہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی شندے سے ایسا کرنے کی امید نہیں کر سکتا تھا کیونکہ وہ اعلیٰ قیادت کے ایک بھروسہ مند شخص تھے۔
 سنجے رائوت کی پیشکش
   مہاراشٹر میں تیزی سے  تبدیل ہوتے سیاسی واقعات کے درمیان شیوسینا لیڈر اوررکن پارلیمنٹ سنجے رائوت نے کہا کہ اگر گوہاٹی  میں روپوش سبھی ممبران اسمبلی واپس آتے  ہیں اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے گفتگو کرتے ہیں، تو ہم مہاوکاس اگھاڑی اتحاد سے ہٹ سکتے ہیں لیکن شرط یہی ہے کہ اس  کیلئے پہلے وہ یہاں آئیں  ۔ رائوت نے کہا کہ کسی بھی  ایم ایل اے کو گوہاٹی سے بات چیت نہیں کرنی چاہئے، انہیں ممبئی واپس آنا چاہئے اور وزیر اعلیٰ سے بات چیت کرنی چاہئے۔ اگر ایم ایل ایز کی خواہش ہے تو ہم  اگھاڑی  سے ہٹنے پر غور کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ اگر ہم ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے تو اس مسئلے کا کچھ نہ کچھ حل نکل آئے گا۔ اس دوران سنجے رائوت نے پھر ایک مرتبہ اعادہ کیا کہ اگر فلور ٹیسٹ ہوا تو ہر طرح سے  جیت  ہماری ہی ہوگی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK