• Fri, 25 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جسٹس سنجیو کھنہ نئے چیف جسٹس آف انڈیا مقرر، ۱۱؍ نومبر سے عہدہ سنبھالیں گے

Updated: October 24, 2024, 10:08 PM IST | New Delhi

ہندوستان کی صدر نے سپریم کورٹ کے جسٹس سنجیو کھنہ کو اگلا چیف جسٹس آف انڈیا مقرر کیا ہے۔موجود چیف جسٹس ڈی وائی چندرچڈ کی سبکدوشی کے بعد سنجیو کھنہ ۱۱؍ نومبر سے عہدہ سنبھالیں گے۔

Chief Justice of India DY Chandrachud and Justice Sanjiv Khanna. Image: X
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ اور جسٹس سنجیو کھنہ۔ تصویر: ایکس

ہندوستان کی صدر جمہوریہ نے جسٹس سنجیو کھنہ کو ہندوستان کے اگلے چیف جسٹس کے طور پر مقرر کیا ہے۔ واضح رہے کہ چند دنوں قبل موجودہ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ نے مرکزی وزارت قانون کو خط لکھ کر  انہیں اپنا جانشین نامزد کیا تھا۔ یہ تقرری ۱۱؍ نومبر سے نافذ العمل ہو گی۔ ایکس پوسٹ پر اعلان کرتے ہوئے، مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے کہا کہ ’’آئین ہند کی طرف سے عطا کردہ طاقت کا استعمال کرتے ہوئے، عزت مآب صدر، عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا سے مشاورت کے بعد، ہم جسٹس سنجیو کھنہ کو سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج مقرر کرنے پر خوش ہیں۔  بطور چیف جسٹس آف انڈیا وہ  ۱۱؍ نومبر ۲۰۲۴ء سے عہدہ سنبھالیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ جسٹس کھنہ نے ۱۹۸۳ء میں بار کونسل آف دہلی میں داخلہ لینے کے بعد اپنے قانونی کریئر کا آغاز کیا تھا۔ ابتدائی طور پر ان کی پریکٹس تیس ہزاری کمپلیکس کی ضلعی عدالتوں کے گرد گھومتی تھی، جس کے بعد وہ دہلی ہائی کورٹ چلے گئے، جہاں انہوں نے کئی قابل ذکر فوجداری مقدمات کو نمٹا یا۔ انہوں نے محکمہ انکم ٹیکس کے سینئر اسٹینڈنگ کونسل اور بعد میں ۲۰۰۴ء میں قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کے اسٹینڈنگ کونسل (سول) کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ ۲۰۰۵ء میں، کھنہ کو ایڈیشنل جج کے طور پر دہلی ہائی کورٹ میں ترقی دی گئی اور ۲۰۰۶ء میں مستقل جج بنا یا گیا۔ اپنے دور میں وہ دہلی جوڈیشل اکیڈمی اور دہلی انٹرنیشنل ثالثی مرکز کے چیئرمین کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ: غیر قانونی انہدام پرافسران کے خلاف توہین عدالت کی عرضی خارج کی

جنوری ۲۰۱۹ء میں سنجیو کھنہ کی سپریم کورٹ میں ترقی عدالتی درجہ بندی میں ایک غیر معمولی واقعہ تھا۔ وہ کسی بھی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دیئے بغیر سپریم کورٹ پہنچے تھے۔ واضح رہے کہ ایسے چند ہی جج ہیں جو کسی بھی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بننے سے پہلے ہی سپریم کورٹ تک پہنچتے ہیں۔ سنجیو کھنہ اس کیس میں تین ججوں کی بنچ کا حصہ تھے جس میں سینٹرل وسٹا کے دوبارہ تعمیراتی منصوبے کی منظوری کو چیلنج کرنے والی درخواستیں شامل تھیں، جہاں انہوں نے اختلاف رائے پیش کی تھی۔ سنجیو کھنہ کئی دیگر متنازع آئینی بنچ کے فیصلوں میں شامل تھے، جیسے آرٹیکل ۳۷۰؍ کی منسوخی کو برقرار رکھنا اور ۲۰۱۸ء کے انتخابی بانڈ اسکیم کو ختم کرنا۔ جسٹس کھنہ سپریم کورٹ لیگل سروسیز کمیٹی کے چیئرمین اور نیشنل لیگل سروسیز اتھاریٹی کے ایگزیکٹو چیئرمین جیسے اہم انتظامی عہدوں پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK