• Thu, 13 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلیان: حاجی ملنگ بابا کے عرس پر پھر شرانگیزی

Updated: February 13, 2025, 12:29 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

دونوں شیوسینا کے گروپوں نے ہنگامہ کیا۔ نائب وزیراعلیٰ شندے نےآرتی کی۔

Deputy Chief Minister Shinde and other leaders of his party performing Aarti. Photo: INN
نائب وزیراعلیٰ شندے اور ان کی پارٹی کے دیگر لیڈران آرتی کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

۷۰۰ ؍سالہ قدیم حاجی عبدالرحمٰن شاہ عرف حاجی ملنگ بابا کے عرس کی تقریبات کا آغاز ۸؍فروری سے ہوچکا ہے۔ہر سال شیوسینا صندل ( پالکی) کے روز حاجی ملنگ بابا کے مزار پر مہاآرتی کرکے ’ملنگ گڑھ مکتی‘ کا شرانگیز مطالبہ کرتی ہے۔ زعفرانی عناصر ،حاجی عبدالرحمٰن شاہ عرف حاجی ملنگ بابا کے مزار کو ناتھ فرقے کے مچھندر ناتھ کی سمادھی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔  اس مرتبہ  عرس پر شیوسینا کے دونوں گروپ کے لیڈروں نے سیاسی طاقت  دکھائی ۔ کلیان گرامین کے رکن اسمبلی راجیش مورے نے کہا کہ ’’جس طرح  مودی نے رام مندر بنایا ہے اسی طرح ہم ایک دن ملنگ گڑھ کو بھی مکتی دلائیں گے۔‘‘ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کیلئے پہاڑ   کے نیچے واڑی سے لے کر مزار تک پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی بندوبست کیا گیا تھا۔
 خیال رہے کہ۱۹۵۲ء سے حاجی ملنگ بابا کے مزار کا تنازع کھڑا کیا گیا ہے۔ تھانے کے شیوسینا لیڈر آنند دیگھے نے ۱۹۸۰ءکی دہائی میں ’ماگھ پرنیما‘ میں  ’ملنگ گڑھ مکتی‘ کا نعرہ دیا  تھا ۔ تب سے ہر سال صندل اور پالکی کے روز شیوسینا کے اعلیٰ لیڈران حاجی ملنگ بابا کے مزار میں جبراً گھس کر مہاآرتی کرتے ہیں۔امسال شیوسینا ( ادھو) کے لیڈر امبا داس دانوے ،راجن وچارے اور وجے سالوی سمیت متعدد شیوسینک  حاجی ملنگ بابا کے مزار پر پہنچے۔اس موقع پر امبا داس دانوے نے شندے گروپ پر سخت تنقید کی اور کہا کہ’’ غدار صرف ملنگ گڑھ مکتی کا زبانی جھوٹا وعدہ کرتے ہیں۔ان غداروں سے  ملنگ گڑھ کو مکتی دلانے کا وقت آگیا ہے۔‘‘
 دوسری جانب شام ۴؍ بجے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے مزار شریف کے اندر مہاآرتی کی اورملنگ گڑھ کو مکت کرانے کا عزم دہرایا۔ شندے نے مزید کہا کہ’’ جس طرح درگاڑی قلعہ کا نتیجہ ہندوؤں کے حق میں آیا ہےاسی طرح ملنگ گڑھ کا نتیجہ بھی آئے گا۔ ‘‘ یاد رہے کہ پچھلے چند سال سے فرقہ پرست عناصر عرس کےموقع پر دل آزار نعرے بازی کرتے ہیں، زائرین کیسا تھ بدتمیزی کے بھی واقعات پیش آئے ہیں۔ اسکے پیش نظر پہاڑ کے نیچے واڑی گاؤں اور درگاہ کے اطراف پولیس کا سخت حفاظتی بندوبست تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK