’بھیونڈی کلیان لوک سبھا گروپ‘ کی تشکیل دے کر ووٹنگ فیصد بڑھانے کے لئے کئی عملی اقدامات کررہے ہیں۔
EPAPER
Updated: November 18, 2024, 12:06 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan\
’بھیونڈی کلیان لوک سبھا گروپ‘ کی تشکیل دے کر ووٹنگ فیصد بڑھانے کے لئے کئی عملی اقدامات کررہے ہیں۔
ووٹنگ فیصد بڑھانے اور ووٹروں کو اپنے حق رائے دہی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کیلئے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر کوششیں ہورہی ہیں۔ وہیں کلیان مغرب اسمبلی حلقہ میں چند فکر مند مسلم نوجوانوں نے بی کے ایل جی( بھیونڈی کلیان لوک سبھا گروپ) کی تشکیل دے کر ووٹنگ کا فیصد بڑھانے کیلئے کئی عملی اقدامات شروع کئے ہیں۔ اس سلسلے میں کارنر میٹنگس، مساجد میں اعلانات، پمفلٹس کی تقسیم، گھر گھر جاکر ووٹر سلیپ کی تقسیم وغیرہ اہم کام انجام دیئے جارہے ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران بی کے ایل جی گروپ کے ممبران نے ایک غیر معمولی کارنامہ انجام دیتے ہوئے محض ۳۵؍ دنوں میں ۱۸؍ہزار ۹۷۵؍ رائے دہندگان کا نام ووٹر لسٹ میں شامل کروانے کیلئے درخواست فارم بھرے اس کے باوجود عین الیکشن کے وقت بیشتر رائے دہندگان نے ووٹر لسٹ میں نام نہیں ہونے کی شکایت کی تھی۔ اس کے پیش نظر بی کے ایل جی کے ممبران نے ۱۹؍اکتوبر ۲۰۲۴ء تک مزید ۹؍ ہزار سے زیادہ رائے دہندگان کا رجسٹریشن کروایا۔ جن میں سے ۱۵۰۰؍ رائے دہندگان کے نام ووٹنگ لسٹ میں آچکے ہیں۔
اس ضمن میں بی کے ایل جی کے انتہائی فعال رکن وقار مومن نے انقلاب کو بتایا کہ لوک سبھا الیکشن کے نتائج آنے کے بعد سے ۱۹؍اکتوبر تک انتخابی فہرست میں زیادہ سے زیادہ ناموں کا اندراج کرنے کی کوشش کی گئی۔ بعدازاں پچھلے دو ماہ سے ووٹروں کو آگاہ کرنے کے مقصد سے ۵؍ نکات پر کام کیا جارہا ہے۔ جس میں سب سے اہم تمام ووٹر خود بھی ووٹ ڈالیں اور اپنے خاندان کے افراد اور پڑوسیوں کو بھی ووٹ دینے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے بتایا کہ لوک سبھا الیکشن کے دوران بیشتر لوگوں کو اپنا بوتھ اور ووٹر لسٹ کا نمبر معلوم نہیں تھااس لئے وہ ووٹ دینے سے قاصر رہیں اس مرتبہ ہماری کوشش یہ ہےکہ مسلم اکثریتی وارڈوں میں صد فی صد رائے دہندگان تک ووٹر سلپ پہنچائی جائے۔ علاوہ ازیں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام سے رابطہ قائم کرکے حق رائے دہی سے متعلق بیداری مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔
عباد شملے نامی ممبر نے بتایا کہ پچھلے ایک ماہ سے کارنر میٹنگ منعقد کرکے حق رائے دہی کے استعمال کی ترغیب دی جارہی ہے کیونکہ اچھا نمائندہ منتخب کرنے کیلئےیہ بےحد ضروری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عباد شملے نے بتایا کہ بی ایل او کی مدد سے اب تک مچھلی بازار، دودھ ناکہ، گووند واڑی، مولوی کمپاؤنڈ، ٹٹوالا، بنیلی میں ووٹر سیلپ کی تقسیم کا کام بڑے پیمانے پر جاری ہے۔