• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کاندیولی: خواتین نے سر راہ شراب پینے والوں کی پٹائی کردی!

Updated: August 26, 2024, 10:43 AM IST | Inquilab News Network | Kandivali

سڑک پر کھلے عام شراب نوشی سے پریشان خواتین کے گروپ نےجھاڑو سے پیٹ کر شرابیوں کو بھگایا، ویڈیو وائرل۔

A still from the video shows a woman beating the drinkers with a broom. Photo: INN
ویڈیو سے لی گئی تصویر میں ایک خاتون شراب پینے والوں کو جھاڑو سے مارتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

): سر راہ لوگوں کی شراب نوشی سے پریشان اور شہر کے مختلف علاقوں میں خواتین پر ہورہی زیادتیوں کی خبروں کے درمیان کاندیولی لال جی پاڑہ کی خواتین کا ایک گروپ جمعہ کی شب جھاڑو لے کر نکلا اور راستوں پر شراب پینے والوں کی جھاڑو سے پٹائی کرکے انہیں  وہاں سے بھاگنے پر مجبور کردیا۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ 
 اطلاع کے مطابق کاندیولی کے لال جی پاڑہ میں رہائش پذیر خواتین، لوگوں کی سڑک پر شراب نوشی سے پریشان تھیں۔ یہاں شراب کی دکان بھی ہے جہاں سے خرید کر لوگ راستوں پر ہی بیٹھ کر شراب پینے لگے تھے اور آہستہ آہستہ یہاں سڑک پر شراب پینا عام ہوتا جارہا تھا۔ 
 اس ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ جب خواتین نے شرابیوں کو تلاش کرکے پیٹنا شروع کیا تو وہاں موجود چند مردوں نے شراب نوشی کرنے والوں کی نشاندہی شروع کردی۔ 
 سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو کافی زیادہ شیئر اور پسند کیا جارہا ہے اور لوگ اس پر اپنے رد عمل کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ 
 کئی افراد نے اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد اسے ممبئی پولیس کے سوشل میڈیا اکائونٹ پر ’ٹیگ‘ کرتے ہوئے تنقید کی اور کہا کہ جو لوگ راستوں پر دوسروں کیلئے تکلیف کا باعث بنتے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ چونکہ پولیس اپنا کام نہیں کرتی اس لئے عوام کو قانون اپنے ہاتھ میں لینا پڑتا ہے۔ ایک دیگر شخص نے ان خواتین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اچھا کام کرہی ہیں۔ 
 ایک شخص نے تحریر کیا کہ ’’کچھ نہیں بس کچھ ہندوستانی خواتین راستے پر سے کچرا صاف کررہی ہیں۔ قابل تعریف ہے۔ ‘‘دیگر نے لکھا ہے، ’’کوئی تو پولیس کا کام اچھے طریقے سے کررہا ہے۔ ‘‘ اور ’’ان خواتین کو جھاڑو کے ساتھ بیلن بھی لے جانا چاہئے تھا۔ ‘‘

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK